آئی سی جے میں جنوبی افریقا کی نمائندہ وکیل عدیلہ ہاسم کون ہیں؟

عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے گزشتہ روز جنوبی افریقا کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف عبوری فیصلہ دے دیا۔

اقوا م متحدہ کی سب سے اعلیٰ عدالت ’عالمی عدالت انصاف‘ نے اسرائیل غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے اور امدادی کارروائیوں کی اجازت دینے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ جنوبی افریقا نے اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل پر فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام عائد کیا ہے۔ عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کی جانب سے یہ مقدمہ وکیل عدیلہ ہاسم نے پیش کیا۔

آئی سی جے میں جنوبی افریقا کی نمائندہ وکیل عدیلہ ہاسم کون ہیں؟
عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کی جانب سے یہ مقدمہ پیش کرنے والی وکیل عدیلہ ہاسم آئی سی جے میں صرف جنوبی افریقا کی ہی نہیں بلکہ وہ مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والی بھی واحد شخص ہیں۔

عدیلہ ہاسم کو سماجی و اقتصادی حقوق اور صحت سے متعلق قانونی چارہ جوئی میں عبور حاصل ہے۔ انہوں نے آئینی قانون، انتظامی قانون اور صحت کے قانون سے متعلق شعبوں میں عملی کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے یونیورسٹی آف نیٹل اور سینٹ لوئس یونیورسٹی اسکول آف لاء سے وکالت کی ڈگری حاصل کی ہے۔ ان کے پاس بی اے، ایل ایل بی، ایل ایل ایم اور جے ایس ڈی کی ڈگریاں ہیں۔ عدیلہ ہاسم جوہانسبرگ سوسائٹی آف ایڈووکیٹ کی رکن بھی ہیں۔

عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کی نمائندگی کرنے سے قبل وہ مختلف ہائی کورٹس اور آئینی عدالت کے مختلف ڈویژنوں کے سامنے پیش ہو چکی ہیں۔

رواں ماہ کے آغاز میں انہوں نے عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کی جانب سے اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کا کیس دائر کیا ہے۔ وہ آئی سی جے میں جنوبی افریقا کی دفاعی وفد کی قیادت کر رہی ہیں۔

ان کے ہی دلائل کے باعث عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کی جنوبی افریقہ کا کیس نہ سننے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے نہ صرف اس کیس کو قابل سماعت قرار دیا بلکہ اسرائیل کو غزہ میں امدادی کارروائی کو تیز اور ہلاکتوں اور نقصان کم کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔