6 غذائی اجزاء جو بینائی کو بہتر بنائیں

آنکھیں کسی بھی انسان کی شخصیت کو نکھارنے میں اپنا کردار ادا کرتی ہیں اس لئے ان کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ ان کی صحت کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیئے۔

اگر بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ یا پھر کم عمری میں ہی بینائی کمزور ہونا شروع ہوجائے تو دیکھنے والے کے لئے دنیا کی تمام تر خوبصورتی، رنگینی و رعنائیاں ماند پڑنے لگتی ہیں، اس لئے بہتر ہے کہ درج ذیل 6 غذائی اجزاء کو اپنی روز مرہ کی زندگی میں شامل کریں اور اپنی آنکھوں کی صحت کو بہتر بنائیں۔

گاجر
گاجریں بیٹا کروٹین (وٹامن اے) سے بھرپور ہوتی ہیں جو ایک طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ ہے جس سے بینائی میں عمر بڑھنے کے ساتھ آنے والی کمزوری اور موتیے کا خطرہ کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

پالک
پالک سمیت تمام سبز پتوں والی سبزیاں وٹامن سی اور ای سے بھرپور ہوتی ہیں، اس کے علاوہ ان میں کیروٹین لیوٹن اور zeaxanthin جیسے اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء بھی شامل ہوتے ہیں جو آنکھوں کے ریٹینا کو بہتر بناتے ہیں اور موتیے کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ ان سبزیوں میں وٹامن اے کی وہ قسم پائی جاتی ہے جو طویل المعیاد بنیادوں پر آنکھوں کے امراض کا خطرہ کم کرتی ہے۔

مچھلی
آنکھوں کے قرینے کو دو اقسام کے اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ اپنا کام درست طریقے سے کرسکیں، یہ دونوں فیٹی ایسڈز چربی والی مچھلی جیسے سالمن، ٹونا اور میکریل وغیرہ میں مل جاتے ہیں۔

اومیگا 3 فیٹی ایسڈز آنکھوں کو کالے موتیے کے مرض سے تحفظ دیتے ہیں جبکہ اس جز کی کمی ڈرائی آئی نامی مرض کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

انڈے
گوشت پسند نہیں مگر اپنی بینائی کو بڑھتی عمر کے اثرات سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں؟ تو انڈے میں موجود زنک جسم کو لیوٹین اور zeaxanthin کو استعمال کرنے میں مدد دیتا ہے، یہ دونوں اجزا انڈے کی زردی میں پائے جاتے ہیں جو کہ سورج کی مضر روشنی سے قرینے کو بچانے میں مدد دے سکتے ہیں، اس کے علاوہ یہ بینائی کو کنٹرول کرنے والے نظام کے تحفظ کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

سٹرس فروٹ
سنترا، لیموں اور چکوترے وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہیں۔ وٹامن سی اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو وتیا اور بڑھتی عمر سے متعلقہ بینائی کے مسائل کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

خشک میوہ جات اور بیج
خشک میوہ جات اور بیج میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز، وٹامن ای اور اینٹی آکسیٹنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں۔ یہ غذائی اجزاء آنکھوں کو عمر سے متعلق نقصان سے بچانے اور آنکھوں کی مجموعی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کرسکتے ہیں۔