سنی اتحاد کونسل سے اتحاد ہماری غلطی تھی: شیر افضل مروت

جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہےکہ سنی اتحاد کونسل سے اتحاد ہماری غلطی تھی جس کا خمیازہ بھگتنا پڑا پی ٹی آئی کے وکلاء پہلے وکلاء تھے اب سیاستدان بھی ہوگئے ہیں، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ تحریک انصاف کو درپیش مشکلات اس کے مخالفین کی پیدا کردہ نہیں ہیں.

پی ٹی آئی کو انتخابی نشان نہ ملنے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر نہیں خود انہی پر عائد ہوتی ہے، پی ٹی آئی اپنی مخصوص نشستوں پر درست فیصلہ نہ کرسکے وہ معاشی مسائل کیا حل کرے گی.

تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان مخصوص نشستوں پر پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے سے انتہائی ناخوش اور مایوس ہوئے، عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے، ہم نے دو غلطیاں کیں جن کی ہم بھاری قیمت ادا کررہے ہیں، پہلی غلطی تب ہوئی جب عمران خان نے ہمیں شیرانی صاحب کی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے کیلئے کہا تاکہ بلے کا نشان ہاتھ سے جاتا ہے تو شیرانی صاحب کی پارٹی کی شکل میں متبادل ہو، اس کیلئے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان، اسد قیصر اور مجھے ٹاسک دیا گیا، شیرانی صاحب کی پارٹی سے اتحاد کی بات ہونے کے بعد اچانک ان کا پتا کٹ گیا، اس کے بعد بلے باز سامنے آگیا.

بلے باز کیوں آیا، شیرانی صاحب کو کیوں ہٹایا گیا اس پر آج بھی سوالیہ نشان ہے، پارٹی سطح پر اس کے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہئے، اگر وہ غلط فیصلہ نہیں کیا جاتا تو پی ٹی آئی انتخابی نشان سے محروم نہیں ہوتی، بے شک ہمیں بلے کا نشان نہیں ملتا لیکن ہم شیرانی صاحب کی پارٹی سے انتخابات لڑتے۔