امیرِ کویت شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح کا پارلیمانٹ کو تحلیل کرنے کا حکم

امیرِ کویت شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے پارلیمانٹ کو تحلیل کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، کویت کی پارلیمنٹ کو ’جارحانہ اور نامناسب‘ زبان استعمال کرنے اور آئینی کی خلاف ورزی کرنے پر تحلیل کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بدھ کو کویت میں ارکان اسمبلی نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا جبکہ کابینہ اور ارکان اسمبلی کے درمیان مذاکرات بھی نہ ہوسکے اور اجلاس کے بائیکاٹ سے قبل پارلیمنٹ میں ارکان اسمبلی نے سخت تقاریر کیں جس میں وزیراعظم ،کابینہ اور امیرِ کویت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق، کابینہ نے ارکانِ پارلیمنٹ کے ریمارکس کو امیر کویت کی توہین قرار دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کویت میں گزشتہ برس کے وسط میں منتخب ہونے والی اسمبلی اور شاہی خاندان کی جانب سے مقرر کردہ کابینہ کے درمیان اختلافات پہلے دن سے ہی سامنے آنا شروع ہوگئے تھے اور جن امور پر اختلاف تھا ان کے حل کے لیے مذاکرات بھی طویل تعطل کا شکار تھے۔

لہٰذا، اس ڈیڈ لاک پر کویت کے وزیراعظم محمد صباح السلیم الصباح نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کی تجویز دی جسے کابینہ نے منظور کرلیا اور اب امیرِ کویت مشعل الاحمد الجابر الصباح نے بھی اس کی توثیق کرتے ہوئے شاہی فرمان جاری کردیا ہے۔

اپنے پیشرو کے انتقال کے بعد دسمبر میں منصب سنبھالنے والے نئے امیرِ کویت شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے پارلیمنٹ سے اپنی پہلے خطاب میں پارلیمنٹ اور کابینہ کی قومی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکامی پر سرزنش کی اور ریاست اور اس کے عوام کے مفادات کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا۔

یاد رہے کہ کویت کے 1962ء سے حکمران خاندان الصباح کی مقرر کردہ کابینہ سے منتخب ارکان اسمبلی کے درمیان ہمیشہ اختلاف اور ڈیڈلاک رہا ہے۔

تیل کی دولت سے مالا مال کویت میں پہلی بار پارلیمنٹ تحلیل نہیں ہوئی بلکہ اس سے قبل پارلیمنٹ کو امیرِ کویت نے 2022ء اور 2023ء میں بھی تحلیل کیا تھا تو یوں یہ مسلسل تیسرا سال ہے جب کویت میں پارلیمنٹ تحلیل ہوئی۔