بابر اعظم کو اپنی اپروچ میں مکمل طور پر تبدیلی لانے کی ضرورت ہے:گوتم گمبھیر

بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپنر گوتم گمبھیر نے کہا ہے کہ بابر اعظم کو اپنی اپروچ میں مکمل طور پر تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔

گوتم گمبھیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے اٹیکنگ بیٹرز کی ایک تاریخ رہی ہے، شاہد آفریدی، عمران نذیر، سعید انور اور عامر سہیل ان میں شامل ہیں جبکہ پاکستان کے موجودہ تینوں ٹاپ آرڈر بیٹرز ایک ہی اسٹائل میں بیٹنگ کرتے ہیں۔

سابق بھارتی کرکٹر نے کہا کہ کپتان کو ذمے داری لینا ہو گی جو نمبر تین پر بیٹنگ کرتے ہیں، اعداد و شمار کو دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے، آپ پاکستان کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر بن سکتے ہیں، میراث ٹورنامنٹس جیت کر بنائی جاتی ہے، انفرادی ریکارڈز سے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وسیم اکرم نے ورلڈ کپ 1992ء کے فائنل میں 3 وکٹیں حاصل کیں، وسیم اکرم نے 5 وکٹیں نہیں لیں لیکن آج بھی ہر کوئی انہیں یاد کرتا ہے، انہیں اس لیے یاد کیا جاتا ہے کہ انہوں نے ورلڈ کپ جیتا۔

گوتم گمبھیر نے کہا ہے کہ2011ء کے ورلڈ کپ فائنل میں مہیلا جے وردھنے کی سنچری کو کوئی یاد نہیں کرتا، ہر کسی کو یہ یاد ہے کہ بھارت نے میچ جیتا تھا، ٹیم ویسا کھیلتی ہے جیسا کپتان کھیلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک بھارت میچ میں روہت اور بابر دونوں نے نصف سنچریاں اسکور کیں، کوئی سنچری نہ بنا سکا، ایک نے 50 اور ایک نے 80 رنز بنائے لیکن اپروچ کا فرق تھا۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ اگر پاکستان کو جیت کے لیے 190 رنز ملتے تو ان کا مائنڈ سیٹ صرف جیت ہوتا، اگر کپتان دفاعی ہو گا تو پھر ٹیم بھی دفاعی ہو گی، آپ دیگر 10 کھلاڑیوں کو کمرے میں نہیں بتا سکتے کہ پازیٹو کھیلو اور میں ایک اینڈ پر کھیلتا رہوں گا۔