بیلف کا چھاپہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گرفتار، ہتھکڑی لگادی، بیوروکریسی کا احتجاج

سول کورٹ کے بیلف نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) لاہور کو ان کے دفتر سے گرفتار کر لیا ،

پیر کی صبح ایک بیلف پولیس کے ہمراہ اے ڈی سی آر لاہور کے دفتر میں آیا، اس نے اے ڈی سی آر کے پی اے سے بات کی اور اسے عدالتی احکامات دکھائے اور اس سے پوچھا کہ کیا اے ڈی سی آر کے پاس اعلیٰ عدالت کا کوئی حکم امتناعی ہے؟

بعد ازاں بیلف کی سربراہی کرنے والے شخص نے پی اے کو مارا پیٹا اور عدنان رشید کی طرف دھاوا بول دیا جس پر عدنان اپنی نشست سے کھڑےہو کر دریافت کرنے لگے کہ معاملہ کیا ہے ،

لیکن بیلف نے اعلیٰ افسر کو ایک جھٹکے میں ہتھکڑی لگائی اور بدسلوکی کرتے ہوئے دفتر کے عملے کو دور رہنے کی تنبیہ کی۔ ا سی دوران بیلف میں سے ہی کوئی واقعے کی ویڈیو بھی بنا تا رہا جس کوبعد میں سوشل میڈیا پر وائرل کردیا گیا۔

ویڈیو میں اے ڈی سی آر عدنان رشید کو بیلف سے ہتھکڑی ہٹانے کی درخواست کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور وہ بار بار کہہ رہے ہیں کہ وہ تعاون کر رہے ہیں اور ان کے ساتھ چلیں گے لیکن بیلف نے ہتھکڑی ہٹانے سے انکار کر دیا اورانتہائی بدتمیزی سے گھسیٹ کر دفتر سے باہر لے گئے اور افسر کی ہی سرکاری گاڑی میں بٹھا دیا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑی میں بیٹھنے کے بعد بھی اے ڈی سی آر بیلف سے ہتھکڑی ہٹانے کا کہہ رہے تھے لیکن انہوں نے کہا کہ چابی جج کے پاس ہے اور بعد میں کہا کہ وہ ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے نکلنے کے بعد اسے ہٹا دیں گے۔

اور انھیں ڈی ای آفس لاہور سے لیکر چلے گئے ۔ کورٹ رپورٹر کے مطابق گلبرگ میں کچی آبادی قرار دی جانیوالی 6 کنال قیمتی زمین کی ملکیت کیس میں سول جج شفقت رسول کے حکم پر بیلف نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو لاہورکو اپنے آفس سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا،جس کے بعد عدالت نے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیئے۔