بیرسٹر گوہر علی خان کی نااہلی اور خراب کارکردگی پر بیرسٹر علی ظفر کو آگے لایا گیا، شیر افضل مروت کا دعویٰ

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کے بعد بیرسٹر گوہر علی خان کی نااہلی اور خراب کارکردگی پر بیرسٹر علی ظفر کو آگے لایا گیا، انتخابی نتائج کے بعد قیادت کی اپروچ قابل ستائش نہ تھی، بیرسٹر گوہر کو لیڈ کرنا چاہئے تھا لیکن وہ ناکام رہے ۔

گزشتہ روز خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے بعد بیرسٹر گوہر علی خان کی کارکردگی پارٹی اور کارکنان کی توقعات کے مطابق نہیں تھی ، اس لئے بیرسٹر علی ظفر کو آگے لایا گیا ، ، جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کےساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے،سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ گوہر بہت ٹھیک کردار ادا کررہے تھے مشاورت کریں گے۔

ہوسکتا ہے چیئرمین کے نام پر نظر ثانی کریں شیر افضل مروت نے انٹرا پارٹی الیکشن میں بیرسٹر علی ظفر کی چیئرمین پی ٹی آئی کے عہدے کیلئے بطور امیدوار نامزدگی کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر گوہر شریف النفس انسان ہیں ، میری ہمدردی ان کیساتھ ہے لیکن ان کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں تھی ، پارٹی اور مناصب چلانے کیلئے عہدیداران کو ہر وقت حالت جنگ میں اور متحرک رہنا پڑتا ہے،جوورکرز چاہتے ہیں وہی کرنا ہوتا ہے، بیرسٹر گوہر کو تین ماہ کا وقت ملا تھا لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے ،

میں سمجھتا ہوں ان کی تبدیلی کے فیصلے کے پیچھے یہی محرک ہے کہ کارکنوں کی طرف سے بہت زیادہ شور مچایا گیا کہ احتجاج کیلئے قیادت ٹس سے مس نہیں ہوئے، یہ ذمہ داری پارٹی قیادت کی تھی اور میں مانتا ہوں کہ یہ ذمہ داری صحیح طریقے سے انجام نہیں دی گئی۔ ادھر بیرسٹر علی ظفر نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شیر افضل مروت کے بیان پر تبصرہ نہیں کرتے تاہم وہ اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی نے انہیں پارٹی کا چیئرمین بنانے کی سفارش کی ہے، میری نظر میں بیرسٹر گوہر مجھ سے بھی زیادہ اس عہدے کے اہل ہیں اور میری کوشش ہو گی کہ وہی جاری رکھیں کیونکہ پی ٹی آئی کے معاملات میں ہی میری قانونی مصروفیات اتنی زیادہ ہیں کہ اگر ان سے ہی نبرد آزما ہو جاؤں تو وہ بھی کافی ہے۔

اگر بیرسٹر گوہر بطور پارٹی چیئرمین اپنی خدمات جاری رکھیں تو وہ ایک تسلسل رہے گا، جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کےساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے.

سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ چیئرمین کا عہدہ بڑا اعزاز ہے لیکن میرا ضمیر کہتا ہے کہ پی ٹی آئی کیسز پر توجہ دینی چاہئےچیئرمین شپ کے لئے میری نامزدگی کی بات بہت پہلے باہر آگئی ہے۔گوہر علی چیئرمین کا بہت ٹھیک کردار ادا کررہے تھے انہیں ہی ہونا چاہئے۔