چیئرمین پی ٹی آئی کی 3 مقدمات میں ضمانت خارج

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی 3 مقدمات میں ضمانت خارج کر دی۔

اے ٹی سی نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت میں توسیع پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔

جج ابوالحسنات نے تینوں مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت خارج کر دی۔

چیئرمین تحریک انصاف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔

عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف کی عدم حاضری پر ضمانتیں خارج کر دیں۔

سماعت کے دوران وکیل سلمان صفدر نے چیئرمین تحریک انصاف کی درخواست استثنیٰ دائر کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیرِ اعظم اٹک جیل میں اس وقت قید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالت ہدایت دے تو ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر چیئرمین پی ٹی آئی موجود ہیں،اگر عدالت چاہے تو ان کو پیش کرنے کی ہدایت دی جا سکتی ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی دیگر مقدمات میں بھی ضمانت منظور کی گئی۔

پراسیکیوٹر کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت میں توسیع کی مخالفت کی گئی۔

پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بے انتہا ریلیف دیا گیا ہے، ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کی جائے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بہت ہی بے تکی بات کی ہے پراسیکیوٹر نے، چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنے پر دلائل دینا چاہتا ہوں، پراسیکیوٹر ثبوت دکھا دیں، الزامات ثابت کر دیں، سابق وزیر اعظم کی غیر حاضری جان بوجھ کر نہیں ہے، پراسیکیوشن نے تفتیش ہی مکمل نہیں کی، کس بنیاد پر ضمانت خارج کی جائے؟

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم کرکٹ گراؤنڈ میں نہیں کھڑے، کریمنل کیس میں کھڑے ہیں، تفتیش بعد میں آئے گی، حاضری چیئرمین پی ٹی آئی کی پہلے بنتی ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر قتل کا مقدمہ دائر کیا گیا، سپریم کورٹ نے ضمانت خارج نہیں کی، سپریم کورٹ نے ضمانت میں توسیع کی تو اے ٹی سی میں کیوں نہیں ہوسکتی؟