پاکستان میں کبھی بھی دھاندلی کے بغیر الیکشنز نہیں ہوئےلیکن اس وقت دھاندلہ ہوا:پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ پاکستان میں کبھی بھی دھاندلی کے بغیر الیکشنز نہیں ہوئے، اس الیکشن میں 1.25ملین ووٹ ہمیں صرف کراچی سے ملا، قومی اسبملی میں دن 3 بجے تک ہماری نشستیں 154 تھیں، کے پی سے ہم 42 سیٹوں پر جیتے، ای سی نے 32 پر کامیاب قرار دیا، دھاندلی ہمیشہ ہوتی ہے لیکن اس وقت دھاندلہ ہوا۔

پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی جانب سے اسلام آباد میں گرینڈ پریس کانفرنس کی گئی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران رہنما پی ٹی آئی شاندانہ گلزار نے کہا ہے کہ کئی پولنگ اسٹیشنزسے ہمارے پولنگ ایجنٹس کو نکال دیا گیا۔

رہنما پی ٹی آئی سیمابیہ طاہر نے کہا کہ آج کے اعداد و شمار سے ہماری قانونی ٹیم کو بھی کافی معاونت ملے گی، این اے 130 لاہور سے رات تک ڈاکٹر یاسمین راشد لیڈ کر رہی تھیں، اگلے دن این اے 130 سے نوازشریف کی کامیابی سامنے آئی، این اے47 میں شعیب شاہین کے ساتھ بھی دھاندلی کی گئی، ریحانہ ڈاررات کو لیڈ کر رہی تھیں،صبح ان کی لیڈ خواجہ آصف کودی گئی۔

سلمان اکرم راجہ کا عام انتخابات اور نتائج پر ردِ عمل

پریس کانفرنس کے دوران رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشن سے لے کر آر او آفس آنے تک دھاندلی کی مثال بنائی گئی، فارم45 کے مطابق جو نتائج آنے تھے ان کو تبدیل کیا گیا، جو عوام نے ووٹ دیا تھا رات کے اندھیرے میں تبدیل کر دیا گیا، الیکشن کے لیے آزاد امیدواروں کو مہم چلانے نہیں دی گئی۔

سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ الیکشن سےقبل پارٹی کا نشان لے کر عوام کو مشکل میں ڈالا گیا، عوام نے اس کے باوجود تمام نشان یاد رکھے اور ووٹ کاسٹ کیا۔

میں دوبارہ الیکشن کے لیے بھی تیار ہوں، ریحانہ ڈار

عام انتخابات اور ان کے نتائج پر بات کرتے ہوئے خاتون امیدوار ریحانہ ڈار نے کہا ہے کہ ہم پر بہت تشدد کیا گیا، الیکشن پہلے بھی ہوتے تھے لیکن ایسا الیکشن زندگی میں نہیں دیکھا، میں ان پر مقدمہ کروں گی اور یہ عدالت میں آکر بتائیں گے، نوشین افتخار کو ڈسکہ میں انصاف دیا گیا تھا، اپیل ہے مجھے بھی افتخار نوشین کی طرح فیصلہ دیا جائے،۔

ریحانہ ڈار نے کہا ہے کہ میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا میں ایک گھریلو خاتون تھی، خواجہ آصف نے مجھ پر جو ظلم کرائے میں اس کے خلاف ڈٹ گئی، میں اکیلی اس ظلم کے خلاف باہر نکلی ہوں۔

تمام پریزائڈنگ افسران سے بیگ لیے ہی نہیں گئے: ایاز امیر کا دعویٰ

دوسری جانب پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ایاز امیر کا کہنا تھا کہ پولیس اور انتظامیہ نے آر اوز آفس کو سیل کیا، میرے پاس تمام 45 فارم موجود ہیں اپنے حلقے کے، میں نے 1لاکھ 55 ہزار ووٹ لیے، جب نتائج کا اعلان رک گیا تو تمام پریزائڈنگ افسران سے بیگ لیے ہی نہیں گئے، وہ سب ووٹ کے بیگ اپنے ساتھ لے کر کھڑے رہے ان سے کسی نے نہیں لیے، چکوال میں شام 4 بجے پولیس کی جانب سے آر او افس کو بند کیا گیا، آراو افس کو بند کر کے کسی بھی پی ٹی آئی ایجنٹ کو اندر جانے کی اجازات نہیں دی گئی۔

ایاز امیر کا مزید کہنا تھا کہ پولنگ ختم ہونے کے بعد مجھے بھی آر او افس تک رسائی نہیں دی گئی، چکوال این اے 58 سے 8 فروری رات تک میں فارم 45 کے مطابق جیتا تھا، اگلے دن پتہ چلا کہ چکوال این اے 58 سے مجھے ہرادیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے پولنگ ایجنٹس سے بیگ اور رزلٹ نہیں لیے گئے، رات گئے پولنگ ایجنٹ رزلٹ بیگز کے ساتھ آر او افس کے باہر بیٹھے رہے، ان رزلٹ کے بغیر ہی چکوال این اے 58 کے نتائیج کا اعلان کیا گیا۔

ایم کیو ایم کو تحفے کی شکل میں کراچی کی سیٹیں دی گئیں: رہنما خرم شیر زمان

پی ٹی آئی کے رہنما خرم شیر زمان کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ کراچی کے نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا، کراچی میں ڈکیتی ماری گئی، ایم کیو ایم کو تحفے کی شکل میں کراچی کی سیٹیں دی گئیں، بدنام زمانہ جماعت ایم کیو ایم کو دوبارہ مسلط کردیا گیا ہے۔

اعجاز الحق اپنے فارم 45 دکھادیں، میں جیت کی مبارک باد دوں گا:شوکت بسرا

شوکت بسرا نے کہا کہ کل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہوا تھا، مجھے الیکشن کے لیے کمپین نہیں کرنے دی گئی، لوگوں نے مجھے اعتماد دلایا کہ یہ ووٹ پی ٹی آئی کا ہی ہے، ہمارے لوگ 48 گھنٹے تک آر او افس کے باہر بیھٹے رہے۔

شوکت بسرا نے مزید کہا کہ ہمارے پاس وہ ویڈیوز موجود ہیں جس میں جعلی پیپرز بنائے جا رہے تھے، 48 گھنٹے کے بعد مجھے بھی میرے حلقے سے ہرایا گیا، مجھے 96710 ووٹ، ن لیگ کو72784 اوراعجازالحق کو58822ووٹ ملے، صبح تیسرے نمبر پر آنے والے امیدوار کو جتوایا دیا گیا۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے اس کا نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا، چیف جسٹس سے گزارش کروں گا مجھے اور اعجاز الحق کو بلائیں، وہ اپنے فارم 45 دکھادیں میں جیت کی مبارک باد دوں گا۔