گوگل چیٹ بوٹ نے امریکی میڈیکل لائسنسنگ کا امتحان پاس کر لیا

گوگل کے مصنوعی ذہانت رکھنے والے چیٹ بوٹ نے ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے امریکی میڈیکل لائسنسنگ کا امتحان پاس کر لیا، تاہم اس میں ابھی ایک انسان ڈاکٹر کی مہارت کی کمی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حال ہی میں شائع ہونے والے تحقیقی مطالعے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گوگل کے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ہیلتھ چیٹ بوٹ میڈپام (Med-PaLM) نے میڈیکل کے امتحان میں انتہائی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

گوگل کے مطابق میڈپام پہلا لینگوئج ماڈل ہے جس نے امریکا کے میڈیکل لائسنسنگ کا امتحان پاس کیا ہے اور یہ کامیابی ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔

نئے تحقیقی مطالعے میں گوگل کے تحقیق کاروں کا کہنا تھا کہ چیٹ بوٹ کا میڈیکل کے امتحان میں پاس کرنے کیلئے مطلوبہ نمبر حاصل کر لینا ایک حوصلہ افزا پیش رفت ہے تاہم ابھی بھی وہ انسان ڈاکٹروں کے مقابلے میں پیچھے ہے۔

امریکا میں میڈیکل کا امتحان پاس کرنے کیلئے میڈیکل کے طالبعلم یا فزیشن کیلئے 60 نمبر لینا ضروری ہوتا ہے جبکہ چیٹ بوٹ نے امتحان پاس کرنے کیلئے مطلوبہ نمبر یا اس کے قریب قریب نمبر حاصل کر لیے تھے۔

گزشتہ دسمبر میں شائع ہونے والے ایک تحقیقی مطالعے میں گوگل نے مصنوعی ذہانت پر مشتمل صحت سے متعلق جوابات دینے والے ٹول میڈ پام کا اعلان کیا تھا تاہم چیٹ جی پی ٹی کی طرح عام لوگوں کو میڈ پام تک رسائی تاحال حاصل نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل نیچر کیمیکل بایولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے دعویٰ کیا تھا کہ مصنوعی ذہانت نے ہزاروں کیمیکلز میں سے لیبارٹری میں ٹیسٹنگ کے لائق کیمیکلز شارٹ لسٹ کیے جس کے نتیجے میں ایک طاقتور اینٹی بایوٹک دریافت ہوا جو سپر بگ بیکٹیریاز کو ختم کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ گوگل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سندر پچائی نے ایک انٹرویو میں کہا تھا یقیناً اے آئی فیچرز کو گوگل سرچ کا حصہ بنایا جائے گا اور لوگ سرچ کے ساتھ ساتھ گوگل سے سوالات بھی پوچھ سکیں گے۔

مائیکرو سافٹ کے سرچ انجن بنگ میں چیٹ جی پی ٹی کے اضافے کے بعد گوگل نے فروری 2023 میں اپنے چیٹ بوٹ بارڈ کو متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔