آئی سی جے کا فیصلہ، جنوبی افریقی صدر اور وزیر انصاف نے آزاد فلسطین کے نعرے بلند کردیئے

عالمی عدالتِ انصاف نے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقا کی درخواست کے حق میں منظوری دی تو جنوبی افریقا کے صدر سیریل رامافوسا اور وزیر انصاف رونالڈ رامولا نے آزاد فلسطین کے نعرے بلند کرکے جشن منایا۔

جنوبی افریقا نے گزشتہ ساڑھے 3 ماہ سے زاند عرصے سے فلسطین اور غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی عدالتِ انصاف سے اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کا مقدمہ چلانے کی درخواست کی۔

جنوبی افریقا کی درخواست ہے کہ عالمی عدالتِ انصاف قرار دے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

جنوبی افریقا نے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت اسرائیل کو غزہ میں فوجی آپریشن بند کرنے اور جنگ بندی کا حکم دے۔ جس پر عالمی عدالت انصاف ہنگامی احکامات 15 دو سے منظور کرتے ہوئے اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا حکم دے دیا ہے۔

نیدرلینڈز کے شہر ہیگ سے جنوبی افریقا کے حق میں فیصلہ آیا تو جوہانسبرگ میں جشن کا سماں بندھ گیا۔ جنوبی افریقا کے صدر سیریل رامافوسا اور وزیر انصاف رونالڈ رامولا خوشی سے چھوم اُٹھے، فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل میں جنوبی افریقا کے صدر اور وزیر انصاف کو ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے روایتی رقص اور اپنی قومی زبانی میں گیت گنگناتے ہوئے فلسطین کی آزادی اور مکمل جنگ بندی کے لیے پُر عزم دیکھا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل جیسی بااثر اور معاشی اعتبار سے عالمی سطح پر طاقت، اثر و رسوخ رکھنے والی ریاست کے برعکس جنوبی افریقا کے حق میں عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ آنا کسی کامیابی سے کم نہیں ہے۔

تاہم جنوبی افریقا کی وزیرِ خارجہ نلیدی پینڈور نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت نے اسرائیل کو واضح سگنل دے دیا ہے، فیصلے پر عمل درآمد نہ ہوا تو یہ دنیا میں ایک بہت خراب مثال ہوگی۔ یہ حکم غزہ میں انسانی جانیں بچانے کےلیے ضروری ہے۔