آئی ایم ایف کی ایک اورشرط پر عملدرآمد،گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری

آئی ایم ایف کی ایک اورشرط پر عملدرآمد، کابینہ کی اقتصادی رابط کمیٹی نے یکم فروری سے قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔

مقامی طور پر تیار اور اسمبل ہونیوالی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 25فیصد کرنے کی بھی منظوری دی گئی، پروٹیکیڈ گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمتوں میں سب سے زیادہ 67 فیصد تک اضافہ ہوگا،گیس صارفین پر تقریباََ100 ارب روپے کا مزید اضافی بوجھ پڑے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں ایک سال میں تیسری بار اضافہ بنے گا،گھریلو، کمرشل، فرٹیلائزرز اور سی این جی سیکٹر کیلئے گیس مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس نگران وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت ہوا، ای سی سی نے پٹرولیم ڈویژن کی سمری پر رواں مالی سال2023-24کیلئے قدرتی گیس کی قیمت فروخت میں اضافے کی منظوری دی، اس کاا طلاق یکم فروری 2024سے ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ ای سی سی نے قدرتی گیس کی قیمتوں میں اوسط 36فیصد تک اضافے کی منظوری دی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پنجاب ، خیبرپختونخوا کے گیس صارفین کیلئےٹیرف میں اوسط35.13فیصد اضافہ کیاگیا ، سندھ اوربلوچستان کےگیس صارفین کیلئے ٹیرف میں اوسط 8.57فیصد اضافہ کی منظوری دی گئی۔

سوئی ناردرن گیس کاٹیرف435.14 روپےفی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانےکی منظوری دی گئی ، سوئی ناردرن گیس کیلئےنیاٹیرف 1673.82روپےفی ایم ایم بی ٹی یو ہو جائے گا، سوئی سدرن کاٹیرف115.72 روپےفی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانےکی منظوری دی گئی ، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائیگی ۔