حکومت سازی کیلئے ’’اتحادی جماعتوں میں اتفاق‘‘ اسحاق ڈار باضابطہ اعلان آج کرینگے

مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاق میں حکومت سازی کیلئے دونوں اتحادی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان دوطرفہ مذاکرات کے چوتھے دور میں اہم پیش رفت ہوئی ہے جسے ’’بریک تھرو‘‘ بھی قرار دیا جاسکتا ہے اور دونوں جماعتوں کے درمیان سیاسی بحران کے خاتمے اور ملکی معیشت کیلئے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے فارمولوں پر اصولی اتفاق رائے ہوگیا اور تمام امور کو حتمی شکل دینے کیلئے دونوں جماعتوں کی رابطہ کمیٹیوں کے ارکان آج (پیر) اسلام آباد میں ملاقات کرینگے۔

ذرائع کے مطابق پاور شیئرنگ کے فارمولے کے تحت صدر مملکت گورنر اور سپیکر شپ کے مناصب پاکستان پیپلز پارٹی کو دیئے جائیں گے جبکہ دونوں اتحادی جماعتیں صوبہ بلوچستان میں بھی مشترکہ حکومت بنائیں گے جہاں وزیراعلیٰ کا منصب بھی پیپلز پارٹی کو دیا جائے جس کیلئے ابھی تک سرفراز بگٹی سرفہرست امیدوار ہیں جنہوں نے نگران حکومت ختم ہونے سے قبل ہی وزیر داخلہ کا منصب چھوڑ دیا تھا تاہم رواں ہفتے ہی آصف علی زرداری اس منصب کیلئے اعلان کریں گے جبکہ ذرائع کے مطابق بلوچستان سے بھی کم از کم تین آزاد امیدوار پیپلز پارٹی میں شامل ہوکر بلوچستان حکومت میں بھی شامل ہوجائینگے۔

ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وفاقی حکومت میں مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان شامل ہوں گے۔

آج (پیر) مذاکرات کے آخری دور میں اتفاق رائے سے ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے حکمت عملی کو آخری شکل دی جائے گی جس کے بعد سینیٹر اسحاق ڈار اور صوبہ سندھ کے سابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کمیٹی کے اراکین کے ہمراہ فیصلوں کا باضابطہ اعلان کرینگے۔

دونوں طرف کی کمیٹیوں میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سینیٹر اسحق ڈار، سردار ایاز صادق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور ملک محمد احمد خان نے مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی کی۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے سید مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ، سعید غنی، ندیم افضل چن، نواب ثناء اللّٰہ زہری، شجاع خان اور سردار بہادر خان سحر اپنی اپنی جماعتوں کی نمائندگی کررہے ہیں۔