جو کیس سامنے آتا ہے اسے سننا ہر جج کا فرض ہے: جسٹس ندیم اختر

سندھ ہائی کورٹ سے آج ریٹائر ہونے والے جسٹس ندیم اختر نے کہا ہے کہ جو کیس سامنے آتا ہے اسے سننا ہر جج کا فرض ہے۔

جسٹس ندیم اختر نے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ لوگ ملتے ہیں تو پوچھتے ہیں کیسز میں تاخیر کیوں ہوتی ہے، غیر ضروری کیسز کی وجہ سے بھی مقدمات کا بوجھ بڑھتا ہے۔

جسٹس ندیم اختر کا کہنا تھا کہ دیوانی قانون اب بہت پرانا ہوچکا ہے، قدیم پروسیجرز کو موجودہ حالات کے مطابق تبدیل کرنا ضروری ہے، جن کا کام قانون سازی ہے انہیں توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مفاد عامہ کے کیسز اور کورٹ کے درمیان فلٹر ضروری ہے۔

جسٹس ندیم اختر کا کہنا تھا کہ سماعت کا وقت دیڑھ بجے تک ہے پھر ججز رات تک بیٹھ کر فیصلے لکھتے ہیں۔

جسٹس ندیم اختر نے کہا ہے کہ سندھ جوڈیشل اکیڈمی وکلا کی تربیت کے لیے موجود ہے۔