بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر مریم نوازکا ردِ عمل

پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور نائب صدر مریم نواز نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے تاریخی جرم کیا ہے۔

ایک بیان میں مریم نواز نے کہا ہے کہ کشمیری عوام، پاکستان اور دنیا بھارتی فریب کو مسترد کرتے ہیں، بھارت سو ناٹک کرے، جموں و کشمیر کشمیریوں کا ہے اور رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے کشمیریوں کو غلام بنانے کے تمام ہتھکنڈے ناکام ہو چکے ہیں، تنازعِ جموں و کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی قرار دادوں اور عالمی قانون کا اطلاق ہوتا ہے۔

مریم نواز کا کہنا ہے کہ کشمیر کے عوام کا آزادی اور استصوابِ رائے کا حق نہیں چھینا جا سکتا، جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع مسئلہ ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے بھارتی حکومت کا مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا حکم برقرار رکھا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، بھارت سے الحاق کے بعد کشمیر نے داخلی خود مختاری کا عنصر برقرار نہیں رکھا، آرٹیکل 370 ایک عارضی شق تھی۔

عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے 30 ستمبر 2024ء تک الیکشن کرائے جائیں، بھارتی صدر کے پاس اختیارات ہیں، آرٹیکل 370 جموں و کشمیر کی شمولیت کو منجمد نہیں کرتا، جموں و کشمیر اسمبلی کی تشکیل کا مقصد مستقل باڈی بنانا نہیں تھا۔