میرے شوہر مجھے کہتے ہیں کہ ’تم مضبوط آدمی ہو:عائشہ جہانزیب

جیو نیوز کے سیاسی و مزاحیہ ٹاک شو ’خبرناک‘ سے شہرت حاصل کرنے والی میزبان عائشہ جہانزیب نے حالیہ انٹرویو میں اپنی زندگی کی جدوجہد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر مجھے کہتے ہیں کہ ’تم مضبوط آدمی ہو‘۔

حال ہی میں عائشہ جہانزیب نے نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنی زندگی میں پیش آنے والی مشکلات پر کھل کر گفتگو کی۔

میزبان نے بتایا کہ انہوں نے اپنے پہلے شوہر کو بہت چھوٹی عمر میں کینسر سے کھو دیا بعدازاں ان کی والدہ کا انتقال بھی کینسر سے ہوا۔

عائشہ جہانزیب نے بتایا کہ میری والدہ نے اپنی پوری زندگی بیوگی کی زندگی بسر کی، کیونکہ وہ مجھے لےکر کسی پر بھروسہ نہیں کرسکتی تھی، تاہم جب انہیں احساس ہوا کہ وہ اس قدر بیمار ہیں کہ اب ان کا بچنا مشکل ہے تو انہوں نے مجھے دوسری شادی کے لئے مجبور کیا۔

انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’میری ماں نے مجھے دوبارہ شادی کرنے کو کہا تو میں نے ان سے پوچھا کہ ’مجھے شادی کے لیے کیوں مجبور کر رہی ہو، جب تم نے میری خاطر شادی نہیں کی، میری تو پھر دو بیٹیاں ہیں‘، جس پر انہوں نے کہا کہ ’میں نے شادی نہیں کی اور یہی وجہ ہے کہ میں چاہتی ہوں کہ تم شادی کر لو‘، ان کا جواب سن کر مجھے بہت دکھ ہوا، مجھے نہیں معلوم کہ وہ اپنی زندگی میں کتنی اکیلی تھی‘۔

عائشہ جہانزیب نے مزید بتایا کہ ان کی والدہ کو کینسر کی تشخیص ہوئی تو وہ آخری اسٹیج پر لا علاج تھا اور کسی بھی وقت ان کی جان جاسکتی تھی، لیکن انہوں نے والدہ کو بیماری کی شدت کے بارے میں نہیں بتایا، بلکہ کہا کہ آپ کو ہیپاٹائٹس ہوگیا ہے‘۔

انہوں نے اپنی دوسری شادی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے اپنی ماں کی خواہش اپنے اکلوتے دوست ’حارث‘ کو بتائی، جو اس وقت غیر شادی شدہ اور عمر میں کم تھا، وہ میرے اور میری والدہ کے کافی قریب تھا، اس نے مجھے پرپوز کیا اور ہم نے انتہائی قریبی عزیز و اقارب کی موجودگی میں شادی کی۔

انہوں نے نکاح کے دن کا ایک قصہ سنایا اور بتایا کہ میری ایک بیٹی میری دوسری شادی سے پریشان تھی لیکن اُس وقت میرے ہونے والے شوہر نے اس سے بات کی، اجازت لی اور پھر مجھ سے نکاح کیا اور میرے بچوں کو اپنے بچوں کی طرح تسلیم کیا‘۔

عائشہ جہانزیب کے مطابق ان کی شادی ایک انتہائی شفیق اور تعاون کرنے والے شخص سے ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میرے شوہر مجھے کہتے ہیں کہ تم مضبوط آدمی ہو، جس نے زندگی کی مشکلات کا مقابلہ ہمیشہ ہمت اور سر اُٹھا کر کیا ہے‘۔