جھوٹے مقدمات بنانے والے نیب افسران کو کٹہرے میں لانا چاہیے: عرفان صدیقی

ن لیگ کے سینئر رہنما عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ جھوٹے مقدمات بنانے والے نیب افسران کو کٹہرے میں لانا چاہیے، پارٹی منشور میں غور کررہے ہیں کہ نیب کو ختم کردینا چاہئے

عمران خان کو انصاف ضرور ملنا چاہئے،کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونی چاہئے ،فیئر ٹرائل ہونا چاہئے،بلوچستان ہائیکورٹ میں انتخابات کے التواء کیلئے درخواست دائر کرنے والی خاتون کا ن لیگ سے تعلق نہیں ہے، ایک کالم لکھا گیا جس میں مستند ذرائع کا نہیں افواہ کا تذکرہ کیا گیاکہ نتخابات ملتوی ہورہے ہیں، اس پر میں نے بیان دیا کہ انتخابات ملتوی نہیں ہونے چاہئیں۔

وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما بیرسٹر علی ظفر اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری بھی شریک تھے۔سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ سیاستدانوں کیخلاف جھوٹے مقدمات پر نیب کا احتساب ہونا چاہئے، ایون فیلڈ میں جس تیزی سے نواز شریف کو انصاف ملا امید ہے عمران خان کو بھی توشہ خانہ کیس میں اسی تیز ی سے سماعت کے بعد بری کردیا جائے گا

الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول کا اعلان کرے تو انتخابات کے التوا کی افواہیں ختم ہوجائیں گی،عمران خان کے بغیر پی ٹی آئی کی کوئی حیثیت نہیں ہے، عمران خان ہی پارٹی کے ڈی فیکٹو چیئرمین ہیں۔فیصل سبزواری نے کہا کہ نیب نے گورننس کا وہ حال کردیا کہ الامان الحفیظ ہو، افسران نیب کے ڈر کی وجہ سے فیصلے نہیں کرتے تھے

پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم حکومتوں میں ایم کیو ایم کے کچھ لاپتہ کارکن واپس آئے مگر بہت سے کارکن ابھی بھی لاپتہ ہیں۔میزبان حامد میر نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں جج محمد بشیر کی نواز شریف کو سنائی گئی سزا ختم کردی ہے، جج محمد بشیر کو پاکستان کے چھ وزرائے اعظم کیخلاف مقدمات سننے کا اعزاز حاصل ہے.

محمد بشیر نے نواز شریف، یوسف رضا گیلانی، شاہد خاقان عباسی، راجہ پرویز اشرف، شوکت عزیز اور عمران خان کیخلاف کیس سنے ہیں، محمد بشیر کو 2012ء میں نیب قانون کے مطابق احتساب عدالت کے جج کے طور پر تین سال کیلئے لایا گیا تھا، محمد بشیر کو پہلے ایک دفعہ پھر دوسری دفعہ ایکسٹینشن دی گئی.

محمد بشیر نے نواز شریف کیخلاف سزا سنائی تو اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے انہیں ایک دفعہ پھر ایکسٹینشن دی، اب جج محمد بشیر 2024ء تک اس عہدے پر کام کریں گے۔ن لیگ کے سینئر رہنما عرفان صدیقی نے کہا کہ خوشی کی بات ہے نواز شریف جھوٹے مقدمے سے بری ہوگئے، نواز شریف کے ڈھائی سال جیل میں گزرے نو سال وہ جلاوطن رہے وہ دن انہیں کون لوٹائے گا

نواز شریف کیخلاف جھوٹے مقدمات بنانے والے نیب افسران کو کٹہرے میں لانا چاہئے، ہم پارٹی منشور میں اس بات پر غور کررہے ہیں کہ نیب کو ختم کردینا چاہئے، نیب کی جگہ دوسرے اداروں کو مضبوط کیا جائے، کوئی نیا ادارہ بنانے کی ضرورت ہے تو پارلیمان کو اس پر غور کرنا چاہئے، نیب کی کوئی ضرورت نہیں ہے، نیب پچھلے بیس پچیس سال کے دوران اپنا ایک کیس بھی ثابت نہیں کرسکا۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو انصاف ضرور ملنا چاہئے،کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونی چاہئے فیئر ٹرائل ہونا چاہئے،ہماری نااہلی کا مقدمہ چیئرمین پی ٹی آئی کی پٹیشن پر سپریم کورٹ میں چلا تھا، ہم اس حساب کتاب میں نہیں پڑنا چاہتے،نواز شریف کے کیس کا فیصلہ جلدی نہیں ہوا، یہ کیس 2017ء کا ہے سات سال بعد وہ بری ہوئے، ہم نہیں چاہتے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو بری ہونے میں سات سال لگیں۔