نیپرا کا بجلی کمپنیوں کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

نیپرا نے بجلی کمپنیوں کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

نیپرا میں رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے لیے چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی زیرِ صدارت سماعت ہوئی۔

نیپرا اتھارٹی اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔

چیئرمین نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی کمپنیوں کی جانب سے سوالات کے جواب نہ ملنے پر مایوسی ہوئی ہے، کمپنیوں کی آسانی کے لیے آن لائن سماعت کی سہولت فراہم کی تھی، بجلی کمپنیوں کے سی ای اوز آن لائن بھی موجود نہیں ہوتے، اگلی سماعت پر بجلی کمپنیوں کے سی ای اوز خود نیپرا سماعت میں آئیں، سی ای او کی عدم موجودگی میں جو افسر نیپرا سماعت میں آئے وہ تیار ہو کر آئے۔

’’جو بھی فیصلہ ہو گا کے الیکٹرک پر بھی لاگو ہو گا‘‘
سماعت میں نیپرا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے دوسری سہ ماہی کی مد میں 84 ارب روپے مانگے ہیں، جو بھی فیصلہ ہو گا کے الیکٹرک پر بھی لاگو ہو گا۔

ممبر نیپرا سندھ رفیق احمد شیخ نے کہا کہ یہ کیا ہو رہا ہے 84 سے 85 ارب روپے کا اضافہ مانگا ہے، سی پی پی اے کا سربراہ موجود نہیں، پاور ڈویژن سے بھی سماعت میں کوئی موجود نہیں، دھڑا دھڑ لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، کیا پاور سیکٹر کو دیکھنے والا کوئی نہیں۔

صارفین پر بغیر دیکھے بوجھ نہیں ڈال سکتے: نیپرا
نیپرا اتھارٹی نے کہا کہ صارفین پر بغیر دیکھے بوجھ نہیں ڈال سکتے، جہاں صنعت نہیں ہے وہاں اضافہ کیوں ہے، کیپسٹی پیمنٹ بڑھ رہی ہے، عوام کی قوت جواب دے چکی، جہاں پر لاسز کم ہیں وہاں پر بھی لوڈشیڈنگ جاری ہے، ڈسکوز کو زیرالتوا کنکشنز پر خطوط لکھ چکے ہیں، سیل کم کا رونا رو رہے ہیں، ایک لاکھ 70 ہزار کنکشنز پینڈنگ ہیں، اگر ڈسکوز کنکشن دیں گی تو ہی سیل بڑھے گی، اگر پینڈنگ کنکشن دیں تو 1100 میگاواٹ سیل بڑھ سکتی ہے، کنکشنز دے نہیں رہے، پہلے سے پھنسے ہوئے صارفین پر ہی بوجھ ڈالا جارہا ہے، کئی ڈسکوز میں پورا سال بجلی نہیں ہوتی وہاں بھی کیپسٹی پیمنٹ وصول ہو رہی ہے۔

اووربلنگ کے معاملے پربجلی کمپنیوں کے جوابات کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا گیا۔

نیپرا کا بجلی کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کرنیکا فیصلہ
نیپرا نے کہا کہ آئندہ چند روز میں بجلی کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیں گے، اس معاملے کو ایک ماہ کے اندر ہی نمٹا دیں گے،۔