جبران ناصر کو بیرون ملک جانے سے روکنے پر وفاقی، صوبائی حکومتوں اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری

سندھ ہائی کورٹ نے سماجی کارکن جبران ناصر کو بیرون ملک جانے سے روکنے پر وفاقی، صوبائی حکومتوں اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیے۔

بیرون ملک جانے سے روکنے پر سماجی کارکن جبران ناصر کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 17 اگست تک جواب طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سماجی کارکن جبران ناصر نے بیرون ملک جانے سے روکنے پر سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

درخواست میں جبران ناصر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ 27 جون 2023 کو اہلخانہ کے ساتھ عید کی تعطیلات گزارنے جا رہے تھے، میں اور اہلیہ امیگریشن ڈیسک پر پہنچے تو ایگزٹ اسٹمیپ لگا کر ہمیں واپس بھیج دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیوٹی پر موجود افسر خان نے بتایا کہ انہیں کہا گیا ہے ہمیں نہیں جانے دینا، ہمارا سامان بھی آف لوڈ کر دیا گیا۔

درخواست گزار جبران ناصر ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ یکم جون کو مجھے 10 سے 15 نامعلوم افراد نے اغواء بھی کر لیا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ کلفٹن تھانے میں درج کرایا گیا تھا جو اے کلاس کر دیا گیا ہے، مجھے اور اہلیہ کو باہر جانے سے روکنے کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف انکوائری کا حکم دیا جائے۔