پاکستان کرکٹ پستی کی انتہا کو چھو گئی

پاکستان کرکٹ پستی کی انتہا کو چھو گئی۔

ورلڈ کپ کرکٹ ٹیبل پر سب سے آخری نمبر کی ٹیم افغانستان نے ایک اور بڑا اپ سیٹ کرتے ہوئے فیورٹ پاکستان کو 8وکٹ کی شکست سے دوچار کرتے ہوئے نئی تاریخ رقم کردی۔ خراب دفاعی کپتانی کی وجہ سے پاکستان کی امیدوں کے چراغ گل ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔

بولنگ لائن کو سب سے مضبوط قرار دیا جارہا تھا لیکن بولر افغان ٹیم کے خلاف وہ 283رنز کے ہدف کا دفاع نہ کرسکے۔

مسلسل تیسری شکست اور بدترین کارکردگی کے بعد پاکستان کے لئے اب بھی سیمی فائنل کے امکانات موجود ہیں لیکن اسے بقیہ چار میچوں میں کامیابی کے ساتھ ساتھ دوسری ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنا ہوگا۔

افغانستان نے چھ گیندیں پہلے ہدف دو وکٹ کے نقصان پر پورا کرلیا۔ افغانستان نے اسپنرز کے شاندار بولنگ اور بیٹرز کی غیر معمولی کارکردگی کے باعث پاکستان کے خلاف پہلی بار ون ڈے انٹر نیشنل میں کامیابی حاصل کی ۔

بھارت اور آسٹریلیا کے بعد پاکستان کو لگاتار تیسری ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اسے بقیہ چار میچ جنوبی افریقا،بنگلہ دیش،نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف کھیلنا ہوں گے۔ 2019میں بھی پاکستانی ٹیم سیمی فائنل میں کوالی فائی نہیں کرسکی تھی۔

پیر کی شب چنئی کے چدم برم اسٹیڈیم میں پاکستانی گراؤنڈ فیلڈنگ بھی خراب رہی ۔رحمت شاہ 84گیندوں پر77اورکپتان حشمت اللہ شاہدی45 گیندوں پر48رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ افغانستان نے اس سے قبل دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو شکست دی تھی۔

افغانستان کے اوپنرز نے ہدف کے تعاقب میں پہلی وکٹ کی شراکت میں 21 اوورز میں 130 رنز بنائے۔ شاہین آفریدی اپنے پہلے اسپیل میں بری طرح ناکام ہوئے تاہم 22 ویں اوور کرانے آئے تو پہلی گیند پر رحمٰن اللہ گرباز کو آؤٹ کیا۔

وہ 53 گیندوں پر 65 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ ابراہیم زدران نے113گیندوں پر87 رنز کی اننگز کھیلی جس میں دس چوکے شامل تھے انہوں نےرحمت شاہ کے ساتھ 160رنز کی شراکت قائم کی۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے افغانستان کے خلاف 7 وکٹوں پر 282 رنز اسکور کئے۔

آخری پانچ اوورز میں61 رنز حاصل کئے ۔ قبل ازیں اوپنرز نے محتاط بیٹنگ کرتے ہوئے 10 اوورز میں 56 رنز بنائے۔ امام الحق 22 گیندوں پر دو چوکوں کی مدد سے 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔