پیپلز پارٹی نے سندھ، ن لیگ نے پنجاب میں اپنی جنت بنائی ہوئی ہے

جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال کیا پی پی اور ن لیگ کو اختلافات ختم کر کے حکومت بنانی چاہئے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہنا کہ تمام سیاسی جماعتیں بالآخر مل کر حکومت بنائیں گی، مقتدرہ نظام کے پیچھے وہ چلائے گی اور یہ چلیں گے،اٹھارہویں ترمیم کے بعد پیپلز پارٹی نے سندھ، ن لیگ نے پنجاب میں اپنی جنت بنائی ہوئی ہے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد یہ مرکز کا پھٹا ہوا ڈھول گلے میں ڈالنے کے حق میں نہیں ہیں۔

پروگرام میں تجزیہ کار سہیل وڑائچ، محمل سرفراز، ارشادبھٹی اور سلیم صافی نے اظہار خیال کیا۔ سہیل وڑائچ نے کہا کہ وزارتیں لینے کیلئے توابھی بھی بہت سے لوگ تیار ہوں گے، یہاں منتخب نمائندے فیصلے کریں تو ان کیخلاف نیب کی انکوائری کھل جاتی ہیں یا جیلوں میں بھیج دیا جاتا ہے

مارشل لاء یا نگراں حکومتوں میں لوگ بڑے بڑے فیصلے کرلیتے ہیں انہیں کوئی پوچھتا نہیں ہے، تمام سیاسی جماعتیں بالآخر مل کر حکومت بنائیں گی، مقتدرہ نظام کے پیچھے وہ چلائے گی اور یہ چلیں گے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو سب کچھ مل گیا ہے مگر صوبے ڈکٹیٹر بن گئے ہیں۔

محمل سرفراز کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ تمام حالات جانتے ہوئے مل کر تحریک عدم اعتماد لائی تھیں، اس وقت بھی ملک بہت مشکل معاشی صورتحال سے دوچار تھا

پیپلز پارٹی نے گزشتہ پی ڈی ایم حکومت میں بھی اونرشپ نہیں لی جس کا نقصان ن لیگ کا ہوا جس کا وزیراعظم تھا، پی پی اور ن لیگ کو اندازہ ہوگیا ہے کہ وفاق میں ساتھ مل کر حکومت بنانا پڑے گی، اگر کوئی غیرجمہوری حکومت آگئی تو یہ سب دوبارہ جیلوں میں پڑے ہوں گے.

ن لیگ اور پیپلز پارٹی صوبائی حکومتیں خوشی خوشی لے رہی ہیں مگر وفاق میں نہیں آنا چاہتیں ایسا نہیں ہوسکتا، آئندہ مشکل معاشی فیصلوں کی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو برابری کی اونرشپ لیناپڑے گی۔