سمجھوتہ ایکسپریس 5 سال سے بند، آخری ٹرین تا حال واہگہ ریلوے اسٹیشن پر موجود ہے

پاکستان اور بھارت کے درمیان چلنے والی ٹرین سمجھوتہ ایکسپریس کو بند ہوئے پانچ سال سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے تاہم بھارت جانے والی آخری ٹرین ابھی تک بھارت نہیں پہنچ سکی اورٹرین کی گیارہ بوگیاں اب بھی پاکستانی علاقے میں واہگہ ریلوے اسٹیشن پر کھڑی ہیں۔

واہگہ ریلوے اسٹیشن کے اسٹیشن ماسٹر محمد اظہر نے جنگ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 5؍ اگست 2019ء کو جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر لیا تو پاکستان نے سمجھوتہ ایکسپریس کو فوری طور پر بند کردیا۔

اس وقت بھارتی ٹرین کی گیارہ بوگیاں لاہور میں موجود تھیں اور پاکستانی مال گاڑی کی 16بوگیاں بھارت میں رہ گئیں جو اب بھی بھارت کے شہر اٹاری ریلوے اسٹیشن پر موجود ہیں۔

پاکستان نے بھارت کو کہا تھا کہ وہ اپنا انجن لے کر آئیں اور اپنی بوگیاں واہگہ ریلوے اسٹیشن سے واپس لے جائیں۔

بھارت کے ساتھ ریلوے معاہدے کے مطابق یہ بات طے تھی کہ جولائی سے دسمبر تک چھ ماہ کیلئے بھارتی بوگیوں پر مشتمل ٹرین پاکستان آئے گی اور انجن پاکستان کا ہوگا جب کہ باقی چھ ماہ جنوری سے جون تک کیلئے پاکستانی بوگیاں ہوں گی لیکن جب ٹرین سروس معطل کی گئی تو بھارتی بوگیاں پاکستان میں تھیں۔

پاکستان متعدد بار بھارت کو یہ پیغام بھیج چکا ہے کہ ان بوگیوں کو دھکیل کر بھارتی علاقے میں پہنچا دیا جائے گا اور بھارت اپنے انجن کے ساتھ بوگیوں کو واپس لے لے لیکن بھارت کی یہ ضد ہے کہ معاہدے کے مطابق پاکستان اپنے انجن کے ساتھ بھارتی بوگیوں کو بھارت پہنچائے۔

اس وقت بھارتی بوگیاں واہگہ ریلوے اسٹیشن پر کھڑی ہیں اور خراب ہورہی ہیں لیکن چند میٹر کے فاصلے پر بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے بھارت نہیں پہنچ پائیں۔