سینیٹر مشتاق احمد کا چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ

جماعتِ اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کر دیا۔

سینیٹر مشتاق احمد نے سینیٹ میں اظہارِ خیال کے دوران کہا کہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں مکمل ناکام رہا، چیف الیکشن کمشنر شفاف انتخابات میں ناکامی پر استعفیٰ دیں، یہ جعلی الیکشن تھا جس سے جعلی حکومت بنے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن غداری کا مرتکب ہوا ہے، الیکشن کمیشن عوام سے معافی مانگے، اسے قوم کا پیسہ دیا گیا لیکن وہ شفاف انتخابات نہ کرا سکا۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ ایک شخص کو لانے کے لیے کہا گیا کہ ہماری بات ہو گئی، اسی شخص کو لانے کے لیے ہر کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر 3 دن سے بند ہے، دال میں کچھ کالا نہیں، ساری دال کالی ہے، ٹوئٹر پر پابندی سے تعلیمی اور معاشی نقصان ہو رہا ہے۔

جماعتِ اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند کرنا عوام کے حقوق پر ڈاکا ہے، تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی سے اجتناب کر کے انہیں بحال کیاجائے۔

ان کا کہنا ہے کہ انٹر نیٹ بند کر کے معلوم ہو گیا کہ الیکشن شفاف نہیں ہوئے، دھاندلی ہوئی اور آپ اب خوفزدہ ہیں اس لیے سوشل میڈیا بند کر دیا، عوام کے حقوق غصب کیے جا رہے ہیں۔

سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ کمشنر راولپنڈی نے کسی حد تک الیکشن کی تفصیلات بتا دیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ کراچی سے حافظ نعیم الرحمٰن نے احتجاج کیا تو ایسے حلقے سے انہیں جتوا دیا گیا جہاں سے وہ پیچھے تھے، حافظ نعیم نے بڑے پن کا مظاہرہ کیا اور یہ سیٹ لینے سے منع کر دیا۔

سینیٹر مشتاق احمد کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈرگ ڈیلرز کو الیکشن جتوایا گیا، جو پاکستانی شہری بھی نہیں انہیں جتوا دیا گیا، دھاندلی کرنے والے دستور اور قوم کے غدار ہیں جو ملک کی سالمیت سے کھیل رہے ہیں۔