جڑانوالہ میں توہین مذہب کے افسوس ناک واقعے پر شوبز فنکاروں کی شدید مذمت

پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں پیش آنے والے توہین مذہب کے افسوس ناک واقعے پر شوبز فنکاروں نے شدید مذمت اور افسوس کا اظہار کیا۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اسٹوری شیئر کرتے ہوئے اداکارہ سجل علی نے واقعے کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے لکھا کہ ’کسی بھی مذہب میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے، یہ انتہائی باعث شرمناک اور دل شکستہ فعل ہے‘۔

انہوں نے مذمت کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ’میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کے اس عمل کی شدید مذمت کرتی ہوں اور ملک میں اتحاد اور امن کے لیے دعاگو ہوں‘۔

میوزک انڈسٹری سے وابستہ گلوکار اور سماجی کارکن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پوسٹ شیئر کی اور لکھا کہ پہلے بولنے سے ڈر لگتا تھا اور اب ڈر نہ بولنے سے ڈر لگتا ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ اگر ریاست ویڈیو کی مدد سے اس واقعہ میں ملوث ہر ایک فرد کو گرفتار کرکے مثال قائم نہیں کرتی، تو ہماری بربادی یقینی ہے۔

اداکارہ ازیکا ڈینیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اس افسوس ناک واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’یہ جناح کا پاکستان نہیں ہے! میں مسیحی برادری کے خلاف اس ظلم کی شدید مذمت کرتی ہوں، ہم کیوں مقدس مقامات کا احترام نہیں کر سکتے پھر چاہے وہ چرچ ہو یا مسجد؟ میں ان مظالم اور غیر منصفانہ تشدد کے خلاف کھڑی ہوں اور انصاف کا مطالبہ کرتی ہوں‘۔

اداکارہ و سماجی کارکن نادیہ جمیل نے سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے سوال اُٹھایا کہ کہاں ہیں انسانی حقوق کے تمام نام نہاد کارکن؟ پاکستان کی مسیحی برادری پر ہونے والے اس ظلم اور افسوسناک عمل کے خلاف آواز اٹھانے والے لوگ کہاں ہیں؟

انہوں نے جڑانوالہ واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ایسے شرپسند عناصڑ کو جیلوں میں ڈالنے کا مطالبہ بھی کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز جڑانوالہ میں مشتعل افراد نے 4 گرجا گھر، مسیحی برادری کے درجنوں مکان، گاڑیاں اور مال و اسباب جلا دیئے تھے۔