حکومت سازی کیلئے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا پانچواں اجلاس بھی بے نتیجہ

حکومت سازی کیلئے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا پانچواں اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہوگیااوردونوں جماعتیں کسی حتمی فیصلے پر نہ پہنچ سکیں‘ اگلی نشست آج منگل کو طے پائی ہے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا دونوں جماعتوں کی بات چیت مثبت انداز میں جاری ہے‘ آج دوبارہ نشست ہو گی‘

کابینہ میں پیپلز پارٹی کی شمولیت کی کچھ چیزیں پہلےسےطےشدہ ہیں ‘دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہیےادھرایم کیو ایم نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے ساتھ حکومت سازی میں مکمل ساتھ دینے کی یقین دہانی کروا دی تاہم حکومت میں شامل ہونے کیلئے (ن) لیگ سے تین نکاتی آئینی ترمیم پرحمایت بھی مانگ لی ہے۔

ذرائع کے مطابق سنیٹر اسحاق ڈار نے اس حوالے سے انفرادی طور پر بھی پیپلزپارٹی کے بعض رہنماؤں سے را بطے کئے تھے اور وہ مسلسل اس کوشش میں مصروف رہے کہ پیر کو ہونیوالے مذاکرات کو ہر صورت نتیجہ خیز بنایا جائے‘

اطلاعات کے مطابق دیگر عوامل کے علاوہ گزشتہ روز بلاول بھٹو کی جانب سےمسلم لیگ ن کی جانب سے وزارت عظمیٰ کی مشروط پیشکش کا زکر کرنے پر مسلم لیگ ن کے تحفظات تھے اور اطلاعات کے مطابق مذاکراتی کمیٹی کے ماحول پر یہ معاملہ بھی کمیٹی کے بے نتیجہ ہونے کا جزوی طور پر سبب بنا

مذاکرات کے دوران ایک مرحلہ پر ایسی صورت بھی پیش آئی کہ کارروائی روکنی پڑی اور اس کیلئے اعلیٰ سطحی قیادت سے مشاورت اور رہنمائی لینے کو جواز بنایا گیا لیکن دوبارہ کارروائی شروع کرنے کیلئے مسلم لیگ ن کی مذاکراتی کمیٹی انتظارکرتی رہی لیکن پیپلزپارٹی کے کمیٹی کے ارکان واپس نہیں آئے۔