محکمہ تعلیم سندھ کی نااہلی کھل کر سامنے آگئی، عمر کوٹ میں کتابیں اور کمپیوٹرز کچرہ بن کر رہ گئے

محکمہ تعلیم سندھ کی نااہلی عمرکوٹ میں کھل کر سامنے آگئی اور سابق وزیر تعلیم سندھ کے آبائی شہر میں موجود سکول کے کلاس روم کے پنکھے، کتابیں اور کمپیوٹرز کچرہ بن کر رہ گئے جن کی تصاویر بھی سامنے آگئی ہیں۔

عمرکوٹ کے تاریخی شہر بودرفارم کا یہ واحد سکول تھا مگر آج بچے تعلیم کے زیور سے محروم ہوتے دکھائی دیتے ہیں، سکول کی عمارت دیکھ کر طلبہ پر خوف کے سائے منڈلانے لگے ہیں۔

روزنامہ پاکستان کودستیاب تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کلاس روم کے پنکھے، کاپیاں کتابیں، لائبریری کو ملنے والے 100 سے زائد کمپیوٹرز اور کورونا وائرس کے دوران ملنے والے فیس ماسک کو ایک طرف پھینک دیا گیا جو بظاہر کچرہ بن کر رہ گئے ہیں۔

اس کے برعکس صوبے میں تدریسی کتابوں کی قلت کا سامنا ہے لیکن عمر کوٹ کے سکول میں کتابیں ضائع ہونے لگیں،متعدد والدین نے درسگاہ کے محفوظ ہونے تک بچوں کو سکول بھیجنا ہی چھوڑ دیا ہے۔