رضوانہ کو جج اور اس کی فیملی کمرے میں بند کرکے کشمیر چلے جاتے تھے:دادی

سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں تشدد کی شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ کی دادی کا کہنا ہے کہ کمسن رضوانہ کو جج اور اس کی فیملی کمرے میں بند کرکے کشمیر چلے جاتے تھے۔

تشدد کی شکار کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کی بہن سونیا اور دادی نے جیو نیوز سے گفتگو کی۔

رضوانہ کی دادی کا کہنا ہے کہ سول جج بھی رضوانہ کو مارنے میں ملوث ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ابھی رضوانہ کا کوئی بیان نہیں لیا، رضوانہ کے بیان کے بعد ہی سومیہ اور اس کے شوہر کو سزا ملے گی۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رضوانہ کی بہن سونیا نے بتایا کہ وہ بھی پہلے گھروں میں کام کرتی تھی اور اس سے چھوٹے بھائی کام سیکھ رہے ہیں۔

سونیا کے مطابق رضوانہ جب بھی فون پر بات کرتی تو سومیہ ساتھ ہوتی تھی، اس لئے وہ مارپیٹ کی کوئی بات نہیں بتاتی تھی اور ہمیشہ مختصر بات کرتی تھی۔

رضوانہ کی بہن نے اس کی حالت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رضوانہ کو رات کو آکسیجن لگتی ہے۔