وزارت خزانہ نے ملکی معیشت کے بڑے خطرات بتادیے

وزارت خزانہ نے مالی خسارے میں کمی کے لیے پلان تیار کرلیا اور ملکی معیشت کے بڑے خطرات بھی بتادیے۔

وزارت خزانہ نے ملکی معیشت کو درپیش مالی خطرات سے متعلق رپورٹ جاری کردی، جس میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے مزید مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق میکرو اکنامک شاکس، قرضے اور قدرتی آفات ملکی معیشت کے لیے بڑے خطرات ہیں، ضروری پلان یہ ہے کہ مالی خسارے میں کمی کےلیے ٹیکس نیٹ بڑھایا اور سبسڈی کم کی جائے۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 59 ہزار ارب سے زائد کے قرضے ہیں، جن کے آگے 3 ہزار 460 ارب کی سرکاری گارنٹیز غیر پائیدار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق توانائی کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے، مہنگائی کی ایک بڑی وجہ روپے کی بے قدری اور خوراک کا مہنگا ہونا ہے۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ مہنگائی میں کمی اجناس کی قیمتوں میں گراوٹ اور روپے کے استحکام سے مشروط ہے، اس سال مہنگائی21 فیصد ہے جو آئندہ سال کم ہوکر 7 اعشاریہ5 فیصد تک آنے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملکی معیشت کی رفتار سست ہے، لیکن بتدریج بہتری متوقع ہے، سال2024ء میں معاشی ترقی 3 اعشاریہ 5 فیصد ہے جو 2025ء میں 5 فیصد تک ہوجائے گی۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق 2026ء تک جی ڈی پی گروتھ 5 اعشاریہ5 فیصد تک پہنچ جائے گی۔