غزہ میں انڈونیشین ہسپتال میں کام مکمل رُک گیا

غزہ میں انڈونیشین ہسپتال میں کام مکمل رُک گیا، ہسپتال سربراہ نے بتایا کہ غزہ شہر اور شمالی غزہ کے تمام ہسپتالوں میں کام رُک چکا ہے۔

ہسپتال سربراہ کا کہنا ہے کہ انڈونیشین ہسپتال میں ایندھن اور طبی سہولیات ختم ہو چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 140 مریضوں کی گنجائش والے ہسپتال میں 500 مریض ہیں، جبکہ ہسپتال میں سیکڑوں بے گھر فلسطینیوں نے بھی پناہ لی ہوئی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے الشفا ہسپتال پر چھاپے کے بعد ال اہلی ہسپتال کو بھی گھیرے میں لے لیا۔

فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے اسرائیلی فوج کے ٹینکوں نے ال اہلی ہسپتال کا محاصرہ کیا، اس سے پہلے اسرائیلی فوج دوسری رات بھی غزہ کے الشفا ہسپتال میں داخل ہوئی۔

اسرائیلی بلڈوزروں، ٹینکوں نے خصوصی سرجری والی عمارت، دواؤں، طبی آلات کے گودام کو دھماکے سے اُڑا دیا، اسرائیلی فوجی ایمرجنسی کے باہر رکھی لاشیں اٹھا کر لے گئے۔

ہسپتال کے اوپر اسرائیلی ڈرونز کی پروازیں جاری رہیں، جبکہ ہسپتال میں بجلی، پانی سمیت کھانے پینے کا سامان ختم ہوگیا ہے۔

علاوہ ازیں اسرائیلی افواج غزہ کے الشفا ہسپتال میں حماس کے ٹھکانے اور سرنگ ہونے کے ثبوت نہ دے سکی۔

سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پر کئی سوال اٹھنے کے بعد اسرائیلی حکام کو ویڈیو ہٹانی پڑ گئی، اسرائیل کی جانب سے الشفا ہسپتال کی جاری کردہ ویڈیو میں اسلحہ اور القسام کی جیکٹس اور کچھ لیپ ٹاپ دکھائے گئے تھے۔