پاورکمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے جواب طلبی کی تجویز رد

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے جواب طلبی کی تجویزردکردی۔

پاور کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو سیلف فنانس پروجیکٹس کی منظوری کے فیصلوں کیلیے ذمے دار ٹھہرانے اور ان سے جواب طلبی کرنے کی تجویز سیکریٹری توانائی ڈویژن کی جانب سے خدشات کے اظہار کے بعد زیرغور نہ لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع نے ’’ایکسپریس ٹریبیون‘‘ کو بتایا کہ یہ معاملہ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی ( ایکنک) کے اجلاس میں اٹھایا گیا تھا۔ تمام حکومتیں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا تقرر سیاسی بنیادوں پر کرتی رہی ہیں جو انتظامی امور میں مداخلت کرتے رہے ہیں۔
ایکنک اجلاس میں یہ دیکھا گیا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کو ذمے دار ٹھہرانے سے فیصلہ سازی پر اثر پڑے گا لہٰذا جواب طلبی کی سفارش جو سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی ( سی ڈی ڈبلیو پی) نے دی تھی، رد کردی گئی۔

سی ڈی ڈبلیو پی نے ایکنک سے سفارش کی تھی کہ پاو رڈسٹری بیوشن کمپنیز( ڈسکوز) اور نیشنل ڈسپیچ کمپنی ( این ٹی ڈی سی) کے متعلقہ بورڈز کو سیلف فنانس پروجیکٹس کی منظوری کے فیصلوں کے لیے ذمے دار ٹھہرایا جائے۔

سی ڈی ڈبلیو پی نے یہ سفارش بھی کی تھی کہ متعلقہ ڈسکوز، جینکوز اور این ٹی ڈی سی کے انڈیپینڈنٹ بورڈ آف ڈائریکٹرز کو ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل کے حوالے سے ان کی سیلف فنانس اسکیموں کے لیے مکمل طور پر بااختیار بنایا جائے سوائے ان پروجیکٹس کے جن کے لیے بجٹ سے سپورٹ، ڈونر فنڈنگ اور حکومت پاکستان کی ضمانت درکار ہوتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکنک کے اجلاس میں سیکریٹری پاور ڈویژن نے سی ڈی ڈبلیو پی کی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو سیلف فنانسڈ پروجیکٹس کی منظوری کے لیے جواب دہ ٹھہرانے کی تجویز پر تحفظات ظاہر کیے تھے۔