گرم پانی پینا صحت کے لیے دوا کی حیثیت رکھتا ہے،طبی ماہرین

سردیوں میں گرم پانی پینے کے بے شمار فوائد ہیں، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں میں گرم پانی پینا صحت کے لیے دوا کی حیثیت رکھتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق انسانی جسم کا 60 فیصد سے زائد حصہ پانی پر مشتمل ہے جس میں دماغ اور دل کا 73 فیصد حصہ پانی ہے، انسانی جسم کے لیے پانی کی مناسب مقدار نہایت ضروری ہے، ماہرین کی جانب سے ہر بیماری میں زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال بھی تجویز کیا جاتا ہے۔ماہرین طب کا کہنا ہے کہ سردیوں میں پیاس نہ لگنے کے سبب پانی کا استعمال کم کر دیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں ہاضمے اور جسمانی دیگر اعضاء سے متعلق شکایت بڑھ جاتی ہے۔سردیوں میں بھی پانی کی مقدار کم از کم 8 گلاس کے درمیان ہونی چاہیے اور اگر یہ مقدار نیم گرم پانی پر مشتمل ہو تو جسم پر حیرت انگیز فوائد خود بہ خود واضح محسوس کیے جا سکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق ہر بالغ انسان کو دن میں کم از کم 8 گلاس پانی ضرور پینا چاہیے اور اگر سادہ پانی کے بجائے نیم گرم پانی پی لیا جائے تو اس کے صحت پر سو فیصد مثبت نتائج حاصل ہوتے ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق سردیوں کے موسم میں وائرل انفیکشن، موسمی بیماریوں خصوصاً نزلہ زکام بخار سے بچنے کے لیے اگر نیم گرم سے تھوڑا سا زیادہ گرم (اتنا گرم کے زبان نہ جلے اور پینے میں آسانی ہو) کرکے استعمال کیا جائے تو اس کے صحت پر فوائد سو گنا بڑھ جاتے ہیں۔جاپانی طبی ماہرین کے مطابق گرم پانی کے نتیجے میں شدید سر درد (مائیگرین)، ہائی بلڈ پریشر، خون کی کمی، جوڑوں کا درد، دل کی دھڑکن کا ایک دم تیز یا آہستہ ہوجانا، مرگی کاعلاج گرم پانی سے کیا جاسکتا ہے۔علاوہ ازیں ضدی پیٹ کی چربی، کولیسٹرول، شدید کھانسی، بے چینی، دمہ، کالی کھانسی، رگوں میں چربی جم جانے کے سبب خون کے بہاؤ میں رکاوٹ، معدے کی تیزابیت، بھوک کم لگنا اور ہر بیماری جو آنکھ کان گلے سے متعلق ہو اُس کا علاج گرم پانی سے کیا جا سکتا ہے۔