فیس بک نے پہلی تھری ڈی ’ورچوئل رئیلیٹی سوشل میڈیا ایپ‘ لانچ کردی

سان فرانسسکو: قوی امید ہے کہ ہم اسے اگلے چند برس کا فیس بک کہہ سکتے ہیں۔ سابقہ فیس بک اور حالیہ میٹا کمپنی نے امریکا اور کینیڈا کے صارفین کے لیے تھری ڈی ورچول ’ہورائزن ورلڈ‘ نامی ایپ جاری کردی ہے۔

اب 18 سال سے زائد عمر کے افراد کوئیسٹ ایپ کی بدولت اس مجازی دنیا میں شامل ہوسکتےہیں۔ یہ ایک مہنگا پلیٹ فارم ہے کیونکہ اس کے لیے آنکھوں پر پہنا جانے والا ہیڈسیٹ درکارہوگا۔ ان میں اویسس وی آر اور آکیولس ہیڈ سیٹ مشہور ہیں۔ یہاں آپ ایک وقت میں 20 افراد سے رابطہ کرسکتے ہیں جن کے نمائیندہ تھری ڈی ہیولے یا اوتار آپ کے سامنے ہوتے ہیں۔

ہورائزن ورلڈز کو بی ٹا ایپ کے طور پر 2019 میں پیش کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ہزاروں بی ٹا آزمائش کرنے والوں نے اس کی خامیاں دور کیں اور اسے ٹیسٹ کیا گیا۔ پھر مجازی ماحول کے اندر کئی اہم منظرنامے بنائے گئے جو اب ہورائزن میں دیکھے جاسکتے ہیں۔

اس کے علاوہ ہورائزن میں آپ اپنی دنیا خود بناسکتے ہیں اور لوگوں کو یہاں مدعو کرسکتے ہیں۔ اس طرح یہ مستقبل کا ایسا فیس بک ہوگا جس میں آپ دوستوں سے بہت ہی حقیقی انداز میں گفتگو اور رابطہ کرسکیں گے۔

کوڈنگ یا فوٹوشاپ

ہورائزن ورلڈز میں آپ اپنے کوڈ بھی لکھ سکتے ہیں۔ ان سادہ کوڈز کو لکھنا عین اسی طرح آسان ہے جس طرح فوٹوشاپ میں آپ لیئرزپرکام کرتے ہیں اور آپس میں ان کو جوڑکر ایک نتیجہ حاصل کرتے ہیں۔ یوں مختلف اشیا سے خاص کیفیات اور سرگرمیوں کا اظہار بہت ضروری ہے۔

ہورائزن ورلڈز کوڈ کے لاتعداد اسکرپٹ بلاکس لکھ کر انہیں ایک مفت لائبریری میں رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اسے وی آر کے ماحول میں اور اسی ماحول کےلیے تیار کیا گیا ہے۔ اگلے مرحلے میں اسے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر کے لیے تیار کیا جائے گا تاکہ مہنگے ہیڈسیٹ نہ خریدنے والے بھی ہورائزن استعمال کرسکیں۔

لیکن اختلافات، تنازعات اور جنسی سطح پر ہراساں کرنے کا عمل چونکہ انٹرنیٹ پر عام ہے عین اسی طرح تھری ڈی ماحول میں بھی یہ ہوتا رہے گا۔ ایک خاتون ٹیسٹر نے اس کا اعتراف بھی کیا ہے کہ بی ٹا ٹیسٹنگ میں انہیں اس طرح کی کیفیت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اس پر میٹا نے کہا ہے کہ وہ ہورائزن کے لیے پہلے ہی کئی ایک حفاظتی تدابیر پر کام کررہے ہیں۔ لیکن عجیب خبر یہ ہے کہ ہورائزن پر لوگ پیسے نہیں بناسکیں گے خواہ وہ تخلیق کار ہوں، فنکار ہوں، یا محض شریک ہی کیوں نہ ہوں۔