خشک ہوا سے ڈھیروں پانی نچوڑنے والا فوم

آسٹن، ٹیکساس: امریکی سائنسدانوں نے فوم جیسا ہلکا پھلکا مادّہ (ہائیڈروجل) ایجاد کرلیا ہے جو خشک ہوا سے بھی پانی نچوڑ سکتا ہے۔

ابتدائی تجربات میں اس ہائیڈروجل نے صرف 30 فیصد نمی والی ہوا سے ایک دن میں 5.87 لیٹر فی کلوگرام کی شرح سے پانی جذب کیا، جو بہت بڑی کامیابی ہے۔

بتاتے چلیں کہ ہائیڈروجل (hydrogel) کا استعمال کونٹیکٹ لینس، زخموں پر کی جانے والی خصوصی پٹیوں، بچوں کے ڈائپرز اور دوسری مہنگی مصنوعات میں کیا جارہا ہے۔

ایسے بیشتر مادّے ہوا سے آبی بخارات (نمی) جذب کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں لیکن وہ بہت محدود ہوتی ہے جس کی بناء پر انہیں ہوا سے پانی کی مناسب مقدار جذب کرنے میں بہت وقت لگ جاتا ہے۔

یونیورسٹی آف ٹیکساس، آسٹن کے سائنسدانوں نے اس مسئلے کا حل ’’زویٹرآیونک‘‘ پولیمر ہائیڈروجل کی صورت میں تلاش کیا ہے جو نہ صرف بہت کم نمی والی ہوا سے پانی (آبی بخارات) جذب کرسکتے ہیں بلکہ اس میں انہیں خاصا کم وقت لگتا ہے۔

زویٹرآیونک وہ سالمے (مالیکیولز) ہوتے ہیں جن کے ایک حصے میں مثبت چارج جبکہ دوسرے حصے میں منفی چارج والے ایٹم ہوتے ہیں۔ اسی خاصیت کی وجہ سے ان میں پانی جذب کرنے کی صلاحیت بھی زبردست ہوتی ہے۔

ویسے تو ’’ہائیگرو اسکوپک‘‘ قسم کے نمکیات میں بھی یہی خاصیت ہوتی ہے اور وہ بھی ہوا سے براہِ راست پانی جذب کرسکتے ہیں لیکن انہیں ہائیڈروجل کا حصہ بنانا بے حد مشکل رہا ہے۔

ہائیگرو اسکوپک نمک کو ہائیڈروجل میں جمع کرنے کےلیے ماہرین نے زویٹرآیونک پولیمرز (مالیکیولز کی لمبی لمبی زنجیریں) تیار کیں۔

اس پولیمر کی مدد سے ہائیڈروجل تیار کرتے دوران جب ہائیگرو اسکوپک نمک شامل کیا گیا تو وہ پختگی کے ساتھ ہائیڈروجل کا حصہ بن گیا۔

ابتدائی تجربات میں اس ’’زویٹرآیونک ہائیڈروجل‘‘ نے صرف 30 فیصد نمی والی ہوا سے ایک دن میں 5.87 لیٹر پانی جذب کیا جو اب تک اس نوعیت کے کسی بھی نظام کی سب سے زیادہ کارکردگی بھی ہے۔

اس ہائیڈروجل کی کارکردگی مزید بہتر کرنے کے بعد یہ نظام غریب، خشک، دور افتادہ اور پسماندہ مقامات پر پانی کے کم خرچ حصول میں استعمال کیا جاسکے گا اور دنیا میں کروڑوں لوگوں کےلیے فائدے کا باعث بنے گا۔

نوٹ: اس تحقیق کی تفصیل جرمن کیمیکل سوسائٹی کے ریسرچ جرنل ’’اینگیواں کیمی‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔