گزشتہ دس برس سے گھر میں مقید جاپانی گیم ڈویلپر

ٹوکیو: جاپان میں ایک زمانے میں پروفیشنل ایسے تھے جو گھر سے باہر نہیں نکلتے اور انہیں اوتاکو اور اب ہائیکی کوموری کہا جاتا ہے۔ اس فہرست میں ایک جاپانی گیمر شامل ہیں جو 10 برس سے گھر سے باہر نہیں نکلے۔

اگرچہ کورونا وبا میں لاک ڈاؤن میں لوگ گھروں تک محدود رہے لیکن جاپان میں کئی گیمر اور انجینئر صرف اپنے گھر تک ہی محدود رہتے ہوئے مہینوں بلکہ برسوں تک اپنے گھر سے باہر نہیں نکلتے۔ نیتو سوری ایک گیمر ہیں جو دس برس سے اپنے گھر میں قید ہیں اور صرف بال کٹوانے یا کوڑا پھینکنے کے لیے ہی گھر سے باہر جاتے ہیں۔

جاپان میں اس وقت بھی لگ بھگ دس لاکھ حقیقی ہائیکی کوموری ہیں جو مہینوں گھر میں بند الگ تھلگ رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ کسی سے بات چیت بھی نہیں کرتے۔ سیتو آن لائن کھانا اور دیگر اشیا منگواتے ہیں۔

نیتو کو اعلیٰ تعلیم کے بعد بھی ملازمت نہیں مل سکی اور انہوں نے اپنی خالہ کے اپارٹمنٹ میں خود کو قید کرلیا۔ اگلے مرحلے میں انہوں نے انگریزی سیکھی اور یوٹیوب چینل کھولا۔ پھر انہوں نے ویڈیو گیم بنانا سیکھا اور کراؤڈ فنڈنگ ویب سائٹ، کک اسٹارٹر پر رقم جمع کی ہے جس سے وہ ایک گیم تیار کریں گے۔

پل اسٹے گیم

نیتو نے پل اسٹے گیم بنایا ہے جس میں مختلف کردار اپنے گھر پر حملہ کرنے والے بدمعاشوں کو بھگاتے ہیں۔ یہ گیم 2023ء میں ریلیز کیا جائے گا۔ نیتو کہتے ہیں کہ وہ باہر نہیں جاتے اور نہ ہی ان کا کوئی دوست ہے تاہم وہ چاہتے ہیں کہ یہ گیم دنیا بھر میں مقبول ہو کیونکہ وہ اس رقم سے اپنا گھر بنانا چاہیں گے۔