ایم ڈی کیٹ، تحقیقاتی رپورٹ کو دو ماہ گزر گئے، کوئی کارروائی نہ ہوسکی

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے ایم ڈی کیٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے کی تحقیقاتی رپورٹ کے اجرء کے دو ماہ گزرنے کے باوجود کس ذمہ دار کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکی ہے

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز کے مطابق معاملہ ایف آئی کو بھیجا جا چکا ہے اور ان کے جواب کا انتظار ہے ایف آئی اے کے تحقیقات کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف ایکشن ہوگا جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ میں ہر ہفتے ایف آئی کے حکام کو یاد دھانی کراتا ہوں کہ جلد رپورٹ دیں حتی کے میں نے اس حوالے سے اپنے پی ایس سے بھی کہہ رکھا ہے کہ وہ ان سے رپورٹ کے حوالے سے رابطے میں رہے۔

ڈاکٹر سعد نیاز نے کہا کہ پرچے لیک ہونے اور اسے بہتر کرنے کے لیے میری تجویز ہے کہ صرف اے ون گریڈ کے حامل طلبہ ہی ٹیسٹ دیں یہ جو 60 فیصد نمبر لانے والوں کو ٹیسٹ دینے کی اجازت ہوتی ہے اس سے امیدوار بڑھ جاتے ہیں جس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں ۔

یاد رہے کہ پرچہ آوٹ ہونے کے معاملے پر قائم کمیٹی کے اراکین نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی انتظامیہ کو پرچی آوٹ ہونے کا زمہ دار قرار دیتے ہوئے وائس چانسلر سے انٹری ٹیسٹ کے انتظام میں غفلت اور کوتاہی کے حوالے سے انکوائری کمیٹی کے سوالات کا جواب دینے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد نگراں وزیر اعلی سندھ نے مزیدتحقیقات کے لیے معاملہ ایف آئی کے حوالے کردیا تھا۔