مائکرو ویو اوون، ایک حادثاتی ایجاد

تقریباً ہر گھر میں استعمال ہونے والی اس عام مشین کا طریقہ کار ایک انجینئر پرسی اسپینسر نے حادثاتی طور پر دریافت کیا تھا۔

ریتھیون کارپوریشن نامی کمپنی میں پرسی بحیثیت انجینئر کے طور پر ملازم تھے۔ ایک دن وہ میگنیٹرون نامی ریڈار ڈیوائس پر کام کررہے تھے کہ ان کی جیب میں رکھی چاکلیٹ پگھلنا شروع ہوگئی۔ وہ سمجھ گئے کہ ایسا مائیکرو ویوز شعاعوں کی وجہ سے ہورہا ہے جو ڈیوائس سے خارج ہورہی ہیں۔

پرسی نے پھر مائکرو ویو میں میں رکھی گئی دنیا کی پہلی غذا پاپ کارن پر تجربہ کیا اور وہ بھی کامیاب رہا۔ نتائج کو سامنے رکھ کر مائیکرو ویوز شعاعوں کو ایک محفوظ ڈبے میں بند کرنے کا سوچا گیا۔

8 آکتوبر 1945 میں پرسی نے سند ایجاد کیلئے درخواست دائر کردی۔ جس کے بعد پرسی نے پہلے مائکروویو اوون کی نمائش کی جسے ریڈار رینج نام دیا گیا اور جس کا سائز ایک ریفرجیریٹر کے برابر تھا۔

تاہم ایجاد کے بعد دہائیوں تک اسے عام گھریلو استعمال کیلئے نہیں پیش کیا گیا۔ 1967 میں جاکر پھر مائکرو ویو مارکیٹ میں فروخت کیلئے آیا۔