بلوچستان میں سرکاری تعلیمی نظام اجاڑ دیا گیا

بلوچستان میں سرکاری تعلیمی نظام اجاڑ دیا گیا، صوبے میں 8 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔

نگراں وزیر تعلیم بلوچستان پروفیسر قادر بخش نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے 1964 سکولوں کی چھت اور چار دیواری نہیں جبکہ 3500 سکول اساتذہ کی کمی کی وجہ سے بند ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 12 ہزار پرائمری سکولوں میں سے 6 ہزار سکولوں میں صرف ایک ٹیچر موجود ہے، 11 ہزار سکولوں میں بجلی اور 10 ہزار میں پانی کی سہولت نہیں۔

نگراں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثر 5500 سکولوں میں سے 50 کی مرمت بھی نہیں کی گئی ہے۔

پروفیسر قادر بخش نے مزید کہا کہ بلوچستان کا شعبہ تعلیم گمبھیر مسائل سے دوچار ہے۔