این ایف ٹی تصاویر کی دو یکساں نقول سے نیا تنازعہ پیدا ہوگیا

نیویارک: گزشتہ برس ہم نے نان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) کی صورت میں ڈجیٹل فن پاروں، ویڈیو اور تصاویر کو بے پناہ مہنگے داموں فروخت ہوتے دیکھا ہے۔ اب اس ضمن میں ایک نیا تنازعہ سامنے آیا ہے کہ این ایف ٹی کی دو ایک جیسی کاپیاں سامنے آئی ہیں جس میں ہر فریق اصل ہونے کا دعویٰ کررہا ہے۔

اہم ڈجیٹل مارکیٹ ’اوپن سی‘ نے پی ایچ اے وائے سی اور پی اے وائے سی کے مجموعوں کی ڈجیٹل مصنوعات پرپابندی عائد کردی ہے۔ ان دونوں نے یکساں تصاویر پر اپنی ملکیت اور اصلی ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ بس فرق صرف اتنا ہے کہ ڈجیٹل تصاویرکے عکس کو بدل دیا گیا ہے یعنی دائیں سے بائیں تصویر گھمادی گئی ہے۔

جس طرح مشہور مصور کی جعلی پینٹنگ سامنے آتی رہتی ہیں عین اسی طرح اب ڈجیٹل تصاویر کی کاپیاں بھی بطور این ایف ٹی فروخت ہورہی ہیں جو این ایف ٹی فراڈ کی پہلی مثال ہے۔

واضح رہے کہ بورڈ ایپ یاٹ کلب (بی اے وائے سی) کی این ایف ٹی سب سے مہنگی ہیں جنہیں کرپٹو آرٹ بھی کہا جات اہے۔ اس میں زیادہ تر تصاویر ایپ یا بوزنوں کی ہوتی ہے۔ سب سے سستی این ایف ٹی بھی کسی طرح دولاکھ ڈالر سے کم نہیں ہوگی لیکن کوئی بھی ان کی نقول بناسکتا ہے یعنی ایپ کا چہرہ گھمانا یا اس کا رنگ بدلنا بہت آسان ہوتا ہے۔

اب حال یہ ہے کہ ان دونوں کمپنیوں کے تقریباً یکساں این ایف ٹی کو کئی ویب سائٹ سے ہٹادیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ این ایف ٹی بلاک چین پر بنائی جاتی ہیں اور اس کے تمام حقوق خریدنے والے کو منتقل ہوجاتے ہیں۔ این ایف ٹی میں ڈجیٹل تصاویر، ویڈیو گیمز ویڈیو، گانے اور عام تصاویر بھی شامل ہیں۔