ٹیسلا کار سے ہر مہینے 800 ڈالر جتنی کرپٹوکرنسی کمانے والا یوٹیوبر

کیلیفورنیا: ایلون مسک کی مشہورِ زمانہ ’ٹیسلا ماڈل 3‘ کار کی وجہِ شہرت اس کا مکمل طور پر خودکار یعنی ’ڈرائیورلیس‘ ہونا ہے لیکن ایک امریکی یوٹیوبر نے اسی کار سے ہر مہینے 800 ڈالر جتنی کرپٹو کرنسی بھی کمانا شروع کردی ہے۔

سراج راوال ایک امریکی سافٹ ویئر انجینئر، ڈیٹا سائنٹسٹ اور یوٹیوبر ہیں جو اپنی چھوٹی سی کمپنی کے ذریعے مختلف اداروں کو خدمات فراہم کررہے ہیں جبکہ اپنے یوٹیوب چینل کے ذریعے وہ مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کی مفت تعلیم دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ کرپٹو کرنسی بنانے کا عمل ’کرپٹو کرنسی مائننگ‘ یا صرف ’مائننگ‘ کہلاتا ہے جس کےلیے طاقتور مائیکرو پروسیسرز درکار ہوتے ہیں جو بہت زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں۔

سراج نے اپنے ’ایپل میک منی ایم ون‘ لیپ ٹاپ میں کرپٹو کرنسی مائننگ کا ایک مفت سافٹ ویئر انسٹال کیا اور اسے اپنی ٹیسلا کار میں 12 وولٹ کے پاور سپلائی ساکٹ سے منسلک کردیا۔

یہی نہیں بلکہ انہوں نے اپنے لیپ ٹاپ سے جڑا ہوا اضافی جی پی یو (گرافیکل پروسیسنگ یونٹ) بھی ٹیسلا کار کی پاور سپلائی سے جوڑ دیا۔

وہ جب بھی کار ڈرائیو کرتے، ان کا لیپ ٹاپ بھی ساتھ ہی ساتھ ایتھریئم کرپٹو کرنسی بنانے لگتا۔

سراج راوال کا کہنا ہے کہ پچھلے سال جب ایتھریئم کی قیمت اپنے عروج پر تھی تو وہ ہر مہینے 800 امریکی ڈالر مالیت جتنی کرپٹو کرنسی بنا رہے تھے۔

ٹیسلا کار کے ساتھ چھیڑ خانی کی صورت میں کمپنی وارنٹی منسوخ ہوجاتی ہے لیکن سراج کا کہنا ہے انہوں نے یہ رسک لیا اور اب اس کا فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ٹیسلا کار سے کرپٹو کرنسی بنانے والے وہ پہلے شخص نہیں بلکہ دوسرے ’ماہرین‘ بھی اس کار کی صلاحیت سے فائدہ اٹھا کر کرپٹو کرنسیز بناتے رہے ہیں۔