سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی الیکشن جیتنے کی صورت میں کنفیڈریٹس کو پھر سے اہمیت دینے کی ٹھان لی ہے۔ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صدر بنے تو فورٹ لبرٹی کا نام پھر سے فورٹ مزید پڑھیں
چراغ حسن حسرت بہت بگڑے ہوئے تھے لیکن میرے کہنے پر مان گئے کہ ’’اگر تاثیر باز آ جائیں تو امروز میں کچھ نہ لکھا جائے گا‘‘۔ پھر میں نے تاثیر صاحب سے کہا کہ ’’آپ اتنے عالم و فاضل مزید پڑھیں
عبد المجید سالک لکھتے ہیں: 1927ءکا ذکرہے ایک دن ایک بالابلند، گندمی رنگ، کالی اور گھنی مونچھوں والا، آدمی سوٹ پہنے ہوئے دفتر ’’انقلاب‘‘ میں مجھ سے ملنے آیا اور کہنے لگا میں چراغ حسن حسرت ہوں۔میں اچھل کر یوں مزید پڑھیں
کبھی کبھی یہ خیال اداس کر دیتا ہے کہ آبادی تو بڑھتی جا رہی ہے لیکن شہر بےرونق اور خالی خالی سا لگتا ہے۔ اب یہاں نہ منیر نیازی ہے، نہ بابا ظہیر کاشمیری، نہ کبھی احمد ندیم قاسمی دکھائی مزید پڑھیں
کبھی کبھی یہ خیال اداس کر دیتا ہے کہ آبادی تو بڑھتی جا رہی ہے لیکن شہر بےرونق اور خالی خالی سا لگتا ہے۔ اب یہاں نہ منیر نیازی ہے، نہ بابا ظہیر کاشمیری، نہ کبھی احمد ندیم قاسمی دکھائی مزید پڑھیں
عربی محاورے وسعت کے حوالہ سے صحرائے اعظم اور گہرا ئی کے حوالہ سے پاتال ہوتے ہیں مثلاً ’’لمبی عمر تو ہر کوئی چاہتا اور مانگتا ہے لیکن بڑھاپا کسی کو پسندنہیں‘‘۔ بڑھاپا ہے سیاپا ہی، اسی لئے میں نے مزید پڑھیں
خوش بختی کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ بہت سے بھلے لوگ آپ کو کتابوں جیسے تحفے کے قابل سمجھتے ہیں۔ اچھے خاصے سائز کی لائبریری چھوٹی پڑنے لگی ہے۔ جس کے نتیجہ میں بہت سی کتابیں ’’بیلی پور‘‘ مزید پڑھیں
میرے قارئین جانتے ہیں کہ میں مدتوں سے ’’احمقوں‘‘ کو اس طرف متوجہ کرنے کیلئے قلمی ٹکریں مار رہا ہوں کہ پاکستان کے اصل مسائل ہیں ’’کوالٹی پرائمری ایجوکیشن‘‘ اور ’’پاپولیشن مینجمنٹ‘‘۔ باقی بےتحاشہ خوفناک ترین مسائل ان دو کے مزید پڑھیں
سادگی اور معصومیت کی انتہا ہے کہ ہم نے نواز شریف کے ایک بےضرر سے سفر کو بھی نہ صرف خبر بنا دیا بلکہ اس میں سنسنی بھی بھر دی۔ نواز شریف نے اگر بیٹوں کے ساتھ ’’بیماری‘‘ کی حالت مزید پڑھیں
سیاسی بابوں، انتظامی بابوئوں، روحانی عاملوں، قلم بدست مفکرین سبھی بہت کچھ سوچتے، سمجھتے ہیں۔ سکینڈے نیوین ماڈل سے لے کر چائنا ماڈل تک، مہاتیر کے دیس سے لے کر سوئٹزر لینڈ ماڈل تک، سب ایک سے بڑھ کر ایک مزید پڑھیں
کیسی دلچسپ پہیلی ہے کہ ہوتا ہواتا کچھ بھی نہیں حالانکہ ہمارے وطن میں لاتعداد ارسطو، افلاطون، جان لاک، روسو، ایڈمنڈبرک، ہیگل، سٹوارٹ مل اور ہیرلڈ لاسکی نہ صرف پاکستان کے تمام تر ’’مسائل‘‘ سے بخوبی واقف ہیں بلکہ ان مزید پڑھیں