اُف یہ سینیارٹی!

زندگی کے مختلف شعبوں میں کچھ ایسے لوگ موجود ہیں جو ایک عمر اس شعبے میں گزارنے کے باوجود اپنے نامہ اعمال میں کوئی نیکی درج نہیں کرا سکتےیعنی انہوں نے کوئی ایسا کارنامہ انجام نہیں دیا جس پر وہ فخر کر سکیں وہ صرف اپنی سینیارٹی پر فخر کرتے ہیں ۔یہ لوگ اپنی ناقدری کا رونا ہی بہت روتے ہیں اور جب ان سے پوچھا جائے کہ بھائی وہ وجوہات بتائیں جن کی بنا پر آپ کی قدر کی جائے تو وہ جواب میں صرف یہ دلیل پیش کرتے ہیں کہ وہ گزشتہ اتنے برسوں سے اس شعبے میں کام کر رہے ہیں مگر انہیں کوئی پوچھتا ہی نہیں۔کچھ ستم ظریفوں نے ایسے لوگوں کیلئے ’’خرِ کہنہ مشق‘‘ کی ترکیب ایجاد کی ہے جسے آسان لفظوں میں ’’سینئر گدھے‘‘ کہا جاسکتا ہے۔ گزشتہ روز مختلف شعبوں کے سینئر گدھوں سے میری ملاقات ہوئی جن کا احوال درج ذیل ہے ۔

’’بھائی صاحب !آپ نے ٹی وی کا مشاعرہ دیکھا ؟‘‘

’’آپ نے دیکھا اس فقیر کے ساتھ کتنی زیادتی کی گئی ؟‘‘

’’کیوں کیا ہوا‘‘؟

’’کمال ہے آپ کو میرے ساتھ ہونے والی زیادتی کا احساس ہی نہیں ہوا ‘‘؟

’’مگر ہوا کیا‘‘؟

’’صاحب ! بہت سے جونیئر شعراء کی موجودگی میں مجھے سب سے پہلےپڑھایا گیا‘‘

’’یہ تو ٹی وی والوں نے واقعی زیادتی کی حالانکہ آپ کو تو اس سے بھی پہلے پڑھانا چاہئے تھا‘‘

’’یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں ؟میرا شمار ملک کے سینئر شعراء میں ہوتا ہے ‘‘!

’’آپ کا کوئی ایسا شعر جو آپ کی پہچان بنا ہو‘‘؟

’’صاحب آپ شعر کو چھوڑیں میری ڈیٹ آف برتھ دیکھیں یہ جو بڑے شاعر بنے پھرتے ہیں میرے سامنے کل کے لونڈے ہیں افسوس ہم جیسے لوگوں کی قدر ہی نہیں جنہوں نے ایک عمر اس شعبے میں گزاری ہے ‘‘

’’یہ جو آپ نے ڈرامے کا سین لکھا ہے اس میں تو میں بالکل دب کے رہ جائوں گا‘‘!

’’کیا مطلب‘‘؟

’’دیکھیں نا سین میں میرے مد مقابل جو ایکٹر ہے وہ اپنی اچھل کود سے ناظرین کی توجہ اپنی طرف مبذول کرالے گا، ہم سینئر لوگ اس طرح کے کام تو نہیں کر سکتے جو یہ کل کے لونڈے کر لیتے ہیں ایسے سین میں میری موجودگی سے میرا وقار مجروح ہو گا‘‘؟

’’ماشااللہ ویسے آپ کتنے عرصے سے ڈراموں میں کام کر رہے ہیں ‘‘؟

’’جب سے پاکستان میں ٹیلی وژن آیا ہے‘‘

’’اب تک آپ نے کتنے سیریلز کئے ہیں ‘‘؟

’’بے شمار مجھے تو تعداد بھی یاد نہیں ‘‘

’’کوئی ایسا سیریل جو آپ کی وجہ سے ناظرین میں مقبول ہوا ہو ‘‘؟

’’آپ اس بات کو چھوڑیں صرف میری سینیارٹی دیکھیں میں ٹی وی کا سب سے پرانا اداکار ہوں ‘‘؟

’’آپ دیکھ رہے ہیں سیاست میں آج کل کن لوگوں کو لفٹ مل رہی ہے ‘‘؟

’’کن لوگوں کو مل رہی ہے ‘‘؟

’’جو کل تک ہمارے حقے تازہ کیا کرتے تھے‘‘

’’تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے ‘‘؟

’’فرق تو پڑتا ہے جناب !یہ لوگ ہمارے منہ لگ رہے ہیں جن کی ساری عمر سیاست میں گزری ہے جبکہ یہ لونڈے گزشتہ دو چار برسوں کی پیداوار ہیں‘‘؟

’’یہ ہم بزرگوں کو چیلنج کرتے ہیں حالانکہ علامہ نے ان جیسوں کے بارے میں کہا تھا‘‘

اٹھا کر پھینک دو باہر گلی میں

نئی تہذیب کے انڈے ہیں گندے

’’مگر بزرگوار!علامہ نے جب یہ شعر کہا تھا اس وقت آپ ان لوگوں کی عمر کے تھے!

’’چالیس سال سول سرونٹ کے طور پر قوم کی خدمت کی مگر …..‘‘

’’مگر کیا ‘‘؟

’’جب سے ریٹائرڈ ہوا ہوں کوئی سلام کرنے ہی نہیں آیا نہ کبھی حکومت نے جھوٹے منہ کہا کہ ہم تمہارے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ‘‘

’’آ پ نے ان چالیس برسوں میں حق داروں کی فائلیں روکنے کے علاوہ کیا کام کیا جس کی وجہ سے لوگ آپ کو سلام کرنے کیلئے حاضر ہوں اور حکومت آپ کے تجربے سے فائدہ اٹھائے‘‘؟

’’تو کیا ہر حکومت کوایسے بیورو کریٹس کی ضرورت نہیں ہوتی جو حق داروں کی فائلوں کو راستے ہی میں روک لے‘‘؟

’’ہوتی ہے مگر اس کام کیلئے ان کے پاس نوجوان افسر بھی خاصی تعداد میں موجود ہوتے ہیں‘‘؟

’’وہ ٹھیک ہے لیکن رکاوٹیں ڈالنے کا کام جس احسن طریقے سے ہم کر سکتے ہیں وہ آج کے لونڈے کیا جانیں ،صاحب تجربے کا کوئی بدل نہیں لیکن ہمارے ہاں سینئر لوگوں کی قدر ہی نہیں ‘‘

’’آپ کو پتا ہے وزیر اعظم کی عمر کتنی ہے ‘‘؟

’’وہ شاید پچاس کے ہی ہیں ‘‘؟

’’آپ تو ماشااللہ خاصے کھانگڑ ہیں ‘‘

’’آپ نے یہ لفظ اچھا استعمال نہیں کیا تاہم شکر ہے آپ کو احساس ہے کہ میں خاصا بزرگ ہوں‘‘

’’اس میں کیا شبہ ہے ‘‘؟

’’مگر سینیارٹی کے باوجود ہر دفعہ مجھے ٹرخا دیا جاتا ہے ۔لگتا ہے اس ملک کو اب تجربہ کار لوگوں کی ضرورت نہیں رہی ‘‘؟

’’آپ گزشتہ 60برس سے کسی نہ کسی صورت میں برسراقتدار طبقے میں شامل رہے ہیں آپ کے تجربے سے ملک اور قوم کو کیا فائدہ پہنچا‘‘؟

’’آپ کج بحثی سے کام لے رہے ہیں،میں بزرگی کی بات کر رہا ہوں آپ ملک و قوم کے مفاد کو لیکر بیٹھ گئے ہیں افسوس سینئر لوگوں کی کوئی قدر ہی نہیں ہے ‘‘!